حالات پر نگاہ رتوں پر نظر نہ تھی
حالات پر نگاہ رتوں پر نظر نہ تھی جب تک رہے چمن میں چمن کی خبر نہ تھی خود اپنے گھر کو آگ دکھائی تھی آپ نے اس میں تو کوئی سازش برق و شرر نہ تھی روداد تیرہ بختیٔ احباب کیا کہیں ان کے لئے سحر بھی طلوع سحر نہ تھی فصل بہار میں تر و تازہ نہیں ہوا شاید شجر کو خواہش برگ و ثمر نہ تھی ٹوٹی ...