Firoza Yasmeen

فیروزہ یاسمین

فیروزہ یاسمین کی نظم

    نیا سال

    ہے انداز نیم سحر نرالا آج ہنس ہنس کے غنچوں کو گدگدایا آج آنگن میں در آئی نویلی کرن پہنے اجلا سنہری پیرہن بعد ثنا گیت چڑیوں نے گایا ہو مبارک سال نیا آیا نظر سے حوادث کی بچانا خدا ہر دن خوشی کا دکھانا خدا ہر نیا سال کہتے کہتے یہ آئے چمن سدا مسکرائے گل کھلائے

    مزید پڑھیے

    دل کسی وادی میں جا کے سو گیا

    چہکتے رہے مہکتے رہے برسوں کی دیوانگی کا نتیجہ نہ کوئی صلہ کیوں انتظار بہار کرتے رہے کانٹوں کو پیار کرتے رہے یہاں تک کہ سکوت طاری ہو گیا دل کسی وادی میں جا کے سو گیا

    مزید پڑھیے

    امید

    اے امید آ مرے گلے لگ جا کون میرا ہے جگ میں تیرے سوا دوست ممکن نہیں کوئی تجھ سا تو اگر ہے تو زندگی میری تیرے دم سے ہے ہر خوشی میری تیرے دم سے ہے دیتی ہے تو تسلیاں تیرے ہونے سے کامرانیاں گل آرزو کے کھلاتی ہے تو امیدوں کے گلاب مہکاتی ہے تو ہر ایک موڑ پر کھڑی ہے تو پھیلا دیتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    فرشتہ کوئی نہ مجھے روک سکے

    تیرا چہرہ جھیل میں کھلتا ہوا کنول ہو جیسے چاند پانی میں اتر آیا ہو جیسے سکوت ندی میں چھایا ہوا ریت چاندی سی چمکتی ہوئی سرگوشیاں چاندنی میں کوئی کرتا ہوا آہستہ آہستہ لب و رخسار کو چومنے کی کوشش کرتا ہوا قانون فطرت سے جیسے اجازت لیتا ہوا جھیل کی آغوش میں جسم کو اپنے ڈبوتا ہوا پھر ...

    مزید پڑھیے

    مجھے محبت ہے

    مجھے محبت ہے حسین چہروں سے حسیں پھولوں سے لہلہاتے سبزہ زاروں سے گنگناتے آبشاروں سے مجھے محبت ہے اپنوں سے پیاروں سے غم سے غمگساروں سے انساں سے انساں کے پرستاروں سے محبت کو الزام نہ دو ہوس کا نام نہ دو محبت اک جذبہ ہے محبت کا مجھے محبت ہے زمیں سے آسماں سے چاند تاروں سے دنیا سے دنیا ...

    مزید پڑھیے

    وقت کی قیمت کیا ہے

    کیوں چہرہ دیکھتے ہیں لوگ ہزاروں میں پہچانتے ہیں لوگ چھپتا ہے دل ہر کس و ناکس سے کہتے ہیں روشنی میں آ کہا ہوا سنا سنائیں کس طرح طاقت گفتار ہے اب نہ الفاظ کا وہ سحر حوصلہ جینے کا نہ آرزو موت کی دوراہے پہ کھڑی پوچھتی ہے زندگی وقت کی قیمت کیا ہے

    مزید پڑھیے

    تم مگر نہ آئے

    چٹک گئے ہیں غنچے کھل گئے ہیں گل بھنورے منڈلائے ہوئے پھولوں سے کرتی ہے صبا اٹکھیلیاں دل باغباں کا ہے باغ باغ تم مگر نہ آئے تم مگر نہ آئے پیاسا ہے من جل رہا ہے تن بدن کلی امید کی مرجھا رہی ہے اب تو بن پئے برسات جا رہی اب تو ہو ہو کے آہٹیں ہو گئیں بند پیاسا ہے من جل رہا ہے تن بدن تم مگر ...

    مزید پڑھیے

    رشتے

    نازک ہو گئے ہیں رشتے ٹوٹ رہے ہیں دھاگے کی طرح منہ موڑ لیتے ہیں لوگ دل توڑ دیتے ہیں رخ پھیر لیتے ہیں بس چلے تو یادوں کو بھی کھرچ ڈالیں تصور کو بھی دل سے نکال پھینکیں حسین وقت کی جو یادیں ہیں یہ مگر ہو نہیں سکتا پھر بھی توڑ کے رشتوں کو آتے ہیں پیش اجنبی کی طرح نازک ہو گئے ہیں رشتے ٹوٹ ...

    مزید پڑھیے

    ہر شے گنگنانے لگی

    چاہا اے زندگی میں نے تجھے اپنے کاموں سے فرصت ملی نہ مجھ کو پڑھنے کو کچھ لکھنے کو جی تڑپتا رہا فکر ایام گھر والوں کا خیال بچوں کے مسکراتے چہرے قلم ہاتھ سے میرے چھوٹتا رہا دل ناتواں کو بہلاتی رہی پھر بھی گیت زندگی کے میں گاتی رہی روشن سورج کی کرن آخر در آئی امیدوں کے چراغ جل ...

    مزید پڑھیے

    زندگی میں امنگ

    چٹکتے ہیں غنچے مہکتی ہے چنبیلی ہے گلاب سے حسن چمن بلبل ہے جان چمن کرتی ہے کوئل کو کو بیٹھ کر آم کے پیڑ پر گر جاتے ہیں زرد پتے پھوٹتی ہے نئی کونپل نیم کا پیڑ ہو کر مست ہوا میں دہراتا ہے ماضی کی یادوں کو سایہ آدھا آدھی دھوپ میرے آنگن میں پرچھائیاں گلاب کی صحن چمن میں پڑتی ہیں سفید و ...

    مزید پڑھیے