Fay Seen Ejaz

ف س اعجاز

سرگرم ادبی صحافی ہںہ اور اِس وقت طباعت و اشاعت کے پشےو سے وابستہ ہں ۔ شاعر، افسانہ نویس، تنقدحنگار اور مترجم کے علاوہ سفر نامہ نگار ہیں

An active literary journalist and engaged in his printing and publishing business. Besides being a poet, critic and translator he writes short stories and travelogues.

ف س اعجاز کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    مرے گھر کی اینٹیں چرا لے گیا وہ

    مرے گھر کی اینٹیں چرا لے گیا وہ نہیں جانتا ہے کہ کیا لے گیا وہ اسے کیا ضرورت تھی وہ جانتا ہے جو گھر میں پرایا خدا لے گیا وہ سر راہ جس نے کیا قتل میرا ستم ہے مرا خوں بہا لے گیا وہ مرا روتا بچہ بہلتا تھا جس سے وہ لکڑی کا ہاتھی اٹھا لے گیا وہ سخاوت نے اس کو دھنی کر دیا ہے فقیروں کی ...

    مزید پڑھیے

    عشق جھیلا ہے تو چہرہ زرد ہونا چاہئے

    عشق جھیلا ہے تو چہرہ زرد ہونا چاہئے حسن کے شیدائیوں کو مرد ہونا چاہئے بد گمانی پونچھ کر آنچل سے کوئی چوم لے اس لئے تصویر پر کچھ گرد ہونا چاہئے سچ کہو تو ہر کہانی داستان اپنی ہی ہے آدمی کے دل میں تھوڑا درد ہونا چاہئے آج کے بوسوں میں سچائی کی سرخی ہے کہاں اے مصور ان لبوں کو زرد ...

    مزید پڑھیے

    خرچ جب ہو گئی جذبوں کی رقم آپ ہی آپ

    خرچ جب ہو گئی جذبوں کی رقم آپ ہی آپ کھل گیا ہم پہ حسینوں کا بھرم آپ ہی آپ اب کے روٹھے تو منانے نہیں آیا کوئی بات بڑھ جائے تو ہو جاتی ہے کم آپ ہی آپ روز بڑھتا تھا کوئی دست طلب اپنی طرف سر سے ہوتا ہوگا اک بوجھ بھی کم آپ ہی آپ ان کے وعدوں پہ کوئی دن تو گزارہ کیجے آپ بن جائیں گے تصویر ...

    مزید پڑھیے

    یا تو تاریخ کی عظمت سے لپٹ کر سو جا

    یا تو تاریخ کی عظمت سے لپٹ کر سو جا یا کسی ٹوٹے ہوئے بت سے چمٹ کر سو جا ننھا بچہ ہے تو آ ماں کے گھنے آنچل میں رات کی چھلنی سڑک ہی سے لپٹ کر سو جا ہر گھڑی شور مچاتی ہوئی مخلوق کے بیچ اپنے ہونے کے یقیں سے ذرا ہٹ کر سو جا نیند اڑنے کا مزہ تو بھی چکھا دے ان کو چال مکار ستاروں کی الٹ کر ...

    مزید پڑھیے

    کوئی آنکھ چپکے چپکے مجھے یوں نہارتی ہے

    کوئی آنکھ چپکے چپکے مجھے یوں نہارتی ہے مرے دل میں اک تمنا کہیں سر ابھارتی ہے مری سوچ کا طریقہ مری آنکھ کا سلیقہ یہی شے ہے تیرے اندر جو تجھے سنوارتی ہے نئے شوق کی چمک ہے کسی میہماں نظر میں مری روح میں اتر کر مرے سر ابھارتی ہے مجھے کچھ دنوں سے اس سے بڑا پیار مل رہا ہے کبھی اپنے دل ...

    مزید پڑھیے

تمام

10 نظم (Nazm)

    یہ دل مانگے مور

    پچھلے دو تین سال سے اکثر گھر میں اک اشتہار دیکھتا ہوں جس میں لکھا ہے یہ جو ہیں تین لفظ انگریزی آج تک یہ سمجھ میں آ نہ سکا ہیں خدا کے لئے کہ میرے لئے میں تو مفہوم ان کا پا نہ سکا کیا خدا دیکھتا ہے ذی ٹی وی روز جب رات گھر پہنچتا ہوں سونی جیبوں کو میں ٹٹولتا ہوں میری بیوی کی آنکھیں ...

    مزید پڑھیے

    المیۂ نقد

    یہ بے رحم چوٹوں خساروں کی دنیا یہ کاغذ کے جھوٹے سہاروں کی دنیا یہ روپیوں کے لالچ کے ماروں کی دنیا یہ روپیہ اگر مل بھی جائے تو کیا ہے ہر اک جیب چھلنی ہر اک آنکھ پیاسی ہر اک رخ پہ پھیلی ہوئی بد حواسی ہو منسوخ روپیوں کی کیسے نکاسی یہ روپیہ اگر مل بھی جائے تو کیا ہے ہمارا ہے پھر بھی ...

    مزید پڑھیے

    خدا کو کام کرنے دو

    خدا کو کام کرنا ہے خدا کو کام کرنے دو یہ جو شیطان کی رسی کو اس نے ڈھیل دی ہے ایک منصوبہ ہے اس کا یقیناً آسماں میں اس نے اپنے ایپس کچھ ایسے بنائے ہیں جنہیں بر وقت ڈاؤن لوڈ ہونا ہے وہ صبح عنقریب آئے گی جب اس کا فرشتہ صور پھونکے گا ابھی جو مٹھیوں کو بھینچ کر تقریر کرتے ہیں فضا میں موٹے ...

    مزید پڑھیے

    وائپر

    کیا غضب کی بارش ہے آنکھیں سوجنے آئیں کاش کوئی وائیپر چلتی کار سے لے کر میرے ان پپوٹوں پر جوڑ دے صفائی سے پتلیوں کے شیشوں کو دھند سے بچانا ہے

    مزید پڑھیے

    بٹن

    اثر انوکھا ہوا جب آستیں کا بٹن گر کے کھو گیا جاناں تمہاری یاد کا سینہ ہزار چاک ہوا وہ ایک نور کا دھاگہ دھیان میں آیا کسا ہوا سا کوئی تار ساز کا جیسے لگا کے پیچ کئی دل کو باندھنے کی ادا گلابی ہونٹوں سے ہو کر گزرنے والی ڈور تمہارے دانتوں سے کیا پٹ سے ٹوٹ جاتی تھی کشادہ آنکھوں کے ...

    مزید پڑھیے

تمام

6 رباعی (Rubaai)

    لحاف

    یہ داغ آتما کا جو بستر سے ملا ہے شیشے کو یہ صدمہ کسی پتھر سے ملا ہے کیا دیکھ لیا میں نے لحاف میں اے ہے افسانے کا عنواں اسی چادر سے ملا ہے

    مزید پڑھیے

    ٹیڑھی لکیر

    پتھر پہ چلے کوئی کنکھجورا جیسے عورت کو ملے مرد ادھورا جیسے عصمت کی کہانیوں سے یہ چلتا ہے پتا انسان ابھی تک نہیں پورا جیسے

    مزید پڑھیے

    گرم ہوا

    نفرت کی ہی اک فصل یہاں پھلتی ہے سچ یہ ہے سیاست ہی ہمیں چھلتی ہے دفتر تو سب اندر سے بہت ہیں ٹھنڈے سڑکوں پہ مگر گرم ہوا چلتی ہے

    مزید پڑھیے

    معصومہ

    عزت کے لئے اپنی یہ سمجھوتے کیے جا آنسو جو امڈ آتے ہیں آنکھوں میں پیے جا اللہ تجھے بھوکی نگاہوں سے بچائے اے بیسوا تو اپنے گریباں کو سیے جا

    مزید پڑھیے

    ہندوستان چھوڑ دو

    جب روح پریشان ہے تن چھوڑ کے جائے اچھا نہیں لگتا تو وطن چھوڑ کے جائے کس رشتے کو خوشبوؤں کے رومال میں باندھیں ہر رشتہ اگر ایک چبھن چھوڑ کے جائے

    مزید پڑھیے

تمام