دھرو گپت کی غزل

    اگرچہ سخت سفر ہے دھواں گھنا ہوگا

    اگرچہ سخت سفر ہے دھواں گھنا ہوگا کہیں کوئی تو مری راہ دیکھتا ہوگا تمام ہوتا کہاں ہے کبھی ندی کا سفر وہ جا ملے تو سمندر بھی راستہ ہوگا عذاب آئے ستم آئے سانحہ آئے میں منتظر ہوں کہ کچھ زیست میں نیا ہوگا میں مر گیا تو مری بزدلی خبر ہوگی میں جی گیا تو ترا شکریہ ادا ہوگا ستارے ٹانک ...

    مزید پڑھیے

    نظر کی بات پہنچے گی نظر تک

    نظر کی بات پہنچے گی نظر تک اڑے گی دھول پھر دیوار و در تک کوئی منزل تصور ہی ہے شاید سفر کوئی ہو پہنچے گا سفر تک ابھی اک بوند چپکے سے گری ہے کوئی آیا تھا شاید چشم تر تک مرے جب ہم کوئی چرچا نہ نکلا مرے قاتل ہی پہنچے تھے خبر تک وہ واپس پھر زمیں پر لوٹتی ہیں جو راہیں لے کے جاتی ہیں ...

    مزید پڑھیے

    کچھ دہشت ہر بار خریدا

    کچھ دہشت ہر بار خریدا جب ہم نے اخبار خریدا سچ پہ سو سو پردے ڈالے سپنا اک بیمار خریدا اس کے بھیتر بھی جنگل تھا کل جس نے گھر بار خریدا ایک مشت میں دل دے آیا ٹکڑا ٹکڑا پیار خریدا بھولی سی مسکان کی خاطر کتنا کچھ بیکار خریدا ہم بے مول لٹا دیتے ہیں تم نے جو ہر بار خریدا پیار سے بھی ...

    مزید پڑھیے

    ہر طرف تیز آندھیاں رکھنا

    ہر طرف تیز آندھیاں رکھنا بیچ میں میرا آشیاں رکھنا دھوپ چھت پر ہوا ہو کمرے میں لان میں شوخ تتلیاں رکھنا چاند برسے تسلیوں کی طرح گھر میں دو چار کھڑکیاں رکھنا اپنی دنیا ہے دل فریب بہت ایک دل کو کہاں کہاں رکھنا تو رہے گا جہاں زمیں ہے تری میں جہاں ہوں مجھے وہاں رکھنا لفظ مل جائیں ...

    مزید پڑھیے

    ہیں ہواؤں میں تلخیاں شاید

    ہیں ہواؤں میں تلخیاں شاید آندھیوں میں ہو کچھ بیاں شاید لفظ کھو آئے ہیں سبھی معنی بات کہہ دیں خموشیاں شاید کتنی گہری اداسیاں ہیں ابھی نیند کچھ دے تسلیاں شاید گھر میں جسموں کی آنچ باقی ہے آج اجڑا ہے آشیاں شاید اس جگہ ہر کوئی اکیلا ہے جس جگہ ہیں بلندیاں شاید بچے الجھے ہیں سب ...

    مزید پڑھیے

    ایک بھٹکی صدا سا رہتا ہوں

    ایک بھٹکی صدا سا رہتا ہوں آج کل بے پتہ سا رہتا ہوں گھر مرے دل میں بھی رہا نہ کبھی گھر میں میں بھی ذرا سا رہتا ہوں چاند سے روز آنکھ لڑتی ہے میں بھی چھت پہ پڑا سا رہتا ہوں کوئی پوچھو تو مدعا کیا ہے میں جو سب سے خفا سا رہتا ہوں کر سکو تو مری تلاش کرو ان دنوں میں ہوا سا رہتا ہوں

    مزید پڑھیے

    میری آنکھوں میں یہ خلا کیا ہے

    میری آنکھوں میں یہ خلا کیا ہے تو اگر ساتھ ہے جدا کیا ہے میں جو اپنی طرح نہیں لگتا تم سے مل کر مجھے ہوا کیا ہے درج اس میں ہیں خواہشیں سب کی میرے چہرے میں اب مرا کیا ہے میرے ہر نقش کا پتہ ہے اسے آئنہ مجھ کو جانتا کیا ہے راستے کی تلاش ہے سب کو اب سوا اس کے راستہ کیا ہے

    مزید پڑھیے

    تنہا منظر ہیں تو کیا

    تنہا منظر ہیں تو کیا سات سمندر ہیں تو کیا ذرا سکڑ کے سو لیں گے چھوٹی چادر ہے تو کیا چاند سکوں تو دیتا ہے زد سے باہر ہے تو کیا ہم بھی شیشے کے نہ ہوئے ہر سو پتھر ہیں تو کیا ہم سا دل لے کر آؤ جسم برابر ہے تو کیا بجلی سب پر گرتی ہے میرا ہی گھر ہے تو کیا ڈگر ڈگر بھٹکاتی ہے دل کے اندر ...

    مزید پڑھیے