تنہا منظر ہیں تو کیا

تنہا منظر ہیں تو کیا
سات سمندر ہیں تو کیا


ذرا سکڑ کے سو لیں گے
چھوٹی چادر ہے تو کیا


چاند سکوں تو دیتا ہے
زد سے باہر ہے تو کیا


ہم بھی شیشے کے نہ ہوئے
ہر سو پتھر ہیں تو کیا


ہم سا دل لے کر آؤ
جسم برابر ہے تو کیا


بجلی سب پر گرتی ہے
میرا ہی گھر ہے تو کیا


ڈگر ڈگر بھٹکاتی ہے
دل کے اندر ہے تو کیا