کبھی قربت ہے فاصلے ہیں کبھی (ردیف .. ے)

کبھی قربت ہے فاصلے ہیں کبھی
درمیاں اپنے بے مزا کیا ہے


مجھ سے ہٹ کر ذرا سا چلتا ہے
مجھ میں اک اور دوسرا کیا ہے


ہم کو جینا نہ آ سکا ورنہ
زندگی جشن کے سوا کیا ہے