Bushra Bakhtiyar Khan

بشریٰ بختیار خان

بشریٰ بختیار خان کی غزل

    دن ڈھل چکا ہے تو میں یہی رات لے چلوں

    دن ڈھل چکا ہے تو میں یہی رات لے چلوں گر وہ نہیں تو اس کی کوئی بات لے چلوں تجھ جیسا خوش جمال مرے شہر میں نہیں دل چاہتا ہے آج تجھے ساتھ لے چلوں تو فتح مند ہو کے بھی سر کیوں جھکا رہا میں تو خوشی سے اپنی یہی مات لے چلوں میں خوش گمان رہ کے ہی خوش بخت ہو گئی مجھ پہ گزر گئے جو وہ حالات لے ...

    مزید پڑھیے

    وہ بنا شہر کا خدا کب سے

    وہ بنا شہر کا خدا کب سے میری آنکھوں میں بس گیا کب سے میں تھی موجود ہر زمانے میں مجھ کو ڈھونڈا نہیں گیا کب سے ہو گئی مات ان ہواؤں کو جل رہا ہے کوئی دیا کب سے بنت حوا بھی بک چکی آخر جو بچاتی رہی ردا کب سے اب تو پہرے اٹھا لو پانی سے آب خوں میں بدل گیا کب سے

    مزید پڑھیے

    ایک دنیا سے دل نہیں بھرتا

    ایک دنیا سے دل نہیں بھرتا چاہ کر کوئی بھی نہیں مرتا جتنا غصہ دکھاتی ہوں اس کو وہ کسی بات پر نہیں ڈرتا بے سبب ہی اداس رہتا ہے دل کوئی کام ہی نہیں کرتا یار پر گیت لکھ رہی ہوں میں پیار کا قافیہ نہیں برتا ہر دفعہ میں ہراتی ہوں اس کو اپنی مرضی سے کیوں نہیں ہرتا

    مزید پڑھیے

    زمین بیچ کے تارے بسانا چاہتے ہیں

    زمین بیچ کے تارے بسانا چاہتے ہیں یہ کون لوگ خلاؤں میں جانا چاہتے ہیں کبھی وہ شعر کہا کرتا تھا ہمارے لیے ہم اس کے شعر اسی کو سنانا چاہتے ہیں وہ چاہے جھوٹ میں اقرار تو کرے اک بار ہم اس کے جھوٹ پہ ایمان لانا چاہتے ہیں ہم اس کی آنکھ میں رہ کر بھی آنسوؤں میں رہے جسے ہم اپنی رگوں میں ...

    مزید پڑھیے

    رات کی رانیوں چراغوں کی خیر

    رات کی رانیوں چراغوں کی خیر مدھ بھرے پیار کرنے والوں کی خیر خیر ہو خیر ہو فقط ہو خیر میرے سب دوستوں حریفوں کی خیر جھیل پر ملنے والے شاد رہیں اور اس جھیل کے کناروں کی خیر سب گھروں کے چراغ روشن ہوں شہر میں پھرتے بے سہاروں کی خیر روشنی مل گئی تجھے بشریٰؔ روشنی کے سبھی حوالوں کی ...

    مزید پڑھیے

    دشت ہم تجھ سے تعلق کو نبھاتے کیسے

    دشت ہم تجھ سے تعلق کو نبھاتے کیسے ہم بھلا ان کی گلی چھوڑ کے جاتے کیسے ان کی آنکھوں میں کوئی اور بسا تھا شاید ہم سے وہ نظریں ملاتے تو ملاتے کیسے ان کے چہرے پہ کسی اور کا حق تھا شاید ہم تو قدموں سے توجہ کو ہٹاتے کیسے میری ہی جان کا وہ مان سے حق مانگتا تھا پگلا یار تھا وہ جان بچاتے ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے ہونٹوں پہ بس میرا نام زندہ رہے

    تمہارے ہونٹوں پہ بس میرا نام زندہ رہے تمہارے ساتھ بتائی یہ شام زندہ رہے خدا کرے کہ یہ نیت ہی کام آ جائے حوالہ ہو یا نہ ہو میرا کام زندہ رہے مجھے دوام کی چاہت نہیں مگر اے خدا میں چاہتی ہوں کہ میرا کلام زندہ رہے عجیب ڈھنگ کی یہ چال چل گیا ہے کوئی کہ بادشاہ نہ ہو اور غلام زندہ ...

    مزید پڑھیے

    زندگی عشق کے مذہب میں بتانا چاہیں

    زندگی عشق کے مذہب میں بتانا چاہیں ہم ترے ساتھ کبھی چاند پہ جانا چاہیں ہم قوانین محبت میں تجھے لے آئیں ہم ترے نام کا اک ملک بسانا چاہیں ہم یہ چاہیں کہ ترے حسن کے پردے کھولیں ہم ترے خواب فرشتوں کو دکھانا چاہیں اس کی آنکھوں میں بسر کرتے رہیں عمر کے خواب اس کی سانسوں سے ہی اب سانس ...

    مزید پڑھیے

    اے مرے دل کی بلا اچھا ٹھہر

    اے مرے دل کی بلا اچھا ٹھہر سوچتے ہیں کچھ ترا اچھا ٹھہر آج چلتی ہوں خدا کے پاس میں اے دعا تنہا نہ جا اچھا ٹھہر آج میرے واسطے ہی ٹھہر جا کچھ تو کر خوف خدا اچھا ٹھہر میں نے اس سے جب کہا چلتی ہوں میں اس نے مجھ سے بھی کہا اچھا ٹھہر تم سے تو ہے پاک بازی کا شعور لے کے آؤں آئنہ اچھا ...

    مزید پڑھیے

    عداوتوں سے محبت کا غم نکالتے ہیں

    عداوتوں سے محبت کا غم نکالتے ہیں ہم اپنے دل کو بھی مرضی سے کب اچھالتے ہیں یہ پوری دنیا ہی بے ہوش ہو گئی ہے بھلا ہمیں خبر ہی نہیں کس کو کب سنبھالتے ہیں جہاں جہاں بھی ضرورت پڑی محبت کی ہم اپنے خون کو پیکر میں بھر ہی ڈھالتے ہیں خود ایسے دوست رکھے ہیں کہ جو وفا نہ کریں ہم اپنے شوق سے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2