Badiuzzaman Khawar

بدیع الزماں خاور

مہاراشٹر کے شاعر، مصنف اور مترجم، مراٹھی نظموں کے منظوم اردو ترجمے بھی کیے

Poet, writer and translator from Maharashtra, also translated Marathi poems into Urdu

بدیع الزماں خاور کی نظم

    ہو جاتی ہے بجلی فیل

    کیا بتلائیں کیسے کیسے دکھلاتی رہتی ہے کھیل چاہے گانا گاتے ہوں چاہے کھانا کھاتے ہوں چاہے دیکھ رہے ہوں ٹی وی چاہے ٹیپ بجاتے ہوں کھاتے ہوں پنکھے کی ہوا چاہے کرتے ہوں آرام نہیں بھروسا کوئی اس کا چاہے صبح ہو چاہے شام چاہتا ہے جب بھی جی اس کا ہو جاتی ہے بجلی فیل

    مزید پڑھیے

    ایک اونٹ نے منت مانی

    ایک اونٹ نے منت مانی اگر گیا میرا کوہان ماہم کی درگاہ پہ جا کر میں بھی جلاؤں گا لوبان اونٹ نے جب یہ منت مانی چلا گیا اس کا کوہان لیکن پیٹھ ہوئی سیدھی تو لمبے ہو گئے دونوں کان

    مزید پڑھیے

    ہماری نانی جان

    ایک ہیں نانی جان ہماری کیا بتلائیں کتنی پیاری ان کے منہ میں دانت نہیں ہیں اتنی بوڑھی ہیں بیچاری پھر بھی وہ کھایا کرتی ہیں کوٹ کوٹ کر پان سپاری ہوئی ہے جب سے لاحق ان کو بلڈ پریشر کی بیماری شور ذرا بھی ہو تو ان پر ہوتی ہے گھبراہٹ طاری

    مزید پڑھیے

    چندا ماما

    چندا ماما تم کو ماما نہیں کہوں گا نہیں کہوں گا مانگے کا اجیالا تم میں بن مانگے سب کالا تم میں بنجر دھرتی بنجر کھیتی موسم کب ہریالا تم میں میں اچھی دھرتی کا مالک چندا ماما تم کو ماما نہیں کہوں گا نہیں کہوں گا بادل سے گھبراتے ہو تم ڈر ڈر کر چھپ جاتے ہو تم تم سے کیا امیدیں رکھنا کب ...

    مزید پڑھیے

    بتلاؤ نہ دادی جان

    آدھی آدھی رات کو یہ مرغا کیوں دیتا ہے اذان کالی کلوٹی کوئل کی کیوں میٹھی لگتی ہے تان آسمان میں دن بھر یہ کیوں بھرتی ہے چیل اڑان بلی رات کے وقت ہی کیوں لیتی ہے چوہوں کی جان دن بھر یہ سوتے رہنا کیوں ہے الو کی پہچان ندی کنارے بگلا کیوں روز لگاتا ہے یہ دھیان گرگٹ چڑھتی دھوپ میں ...

    مزید پڑھیے

    کوے کی چوری

    جنگل میں جا کر کوے نے کوئل کا اک گیت چرایا گیت چرا کر جنگل سے وہ صبح سویرے گاؤں میں آیا گاؤں میں آتے ہی کوے نے آنگن آنگن شور مچایا جنگل سے جو گیت چرا کر لایا تھا وہ سب کو سنایا کوے نے کوئل کا گانا جب اپنی آواز میں گایا سن کر اس کی کائیں کائیں سب نے اس کو مار بھگایا

    مزید پڑھیے

    چوہوں کا شہر

    چوہوں نے اک شہر بسایا بے حد عالی شان اپنے شہر کا نام انہوں نے رکھا چوہستان چوہستان کا نام سنا تو خالد اور عرفان اک دن اک بلی کو لے کر پہنچے چوہستان دیکھ کے بلی کو چوہوں کے خطا ہوئے اوسان بھاگ گئے جب سارے چوہے چھوڑ کے چوہستان لے کر خوش خوش گھر کو لوٹے خالد اور عرفان چوہستان کے ...

    مزید پڑھیے