بتلاؤ نہ دادی جان

آدھی آدھی رات کو یہ
مرغا کیوں دیتا ہے اذان
کالی کلوٹی کوئل کی
کیوں میٹھی لگتی ہے تان
آسمان میں دن بھر یہ
کیوں بھرتی ہے چیل اڑان
بلی رات کے وقت ہی کیوں
لیتی ہے چوہوں کی جان
دن بھر یہ سوتے رہنا
کیوں ہے الو کی پہچان
ندی کنارے بگلا کیوں
روز لگاتا ہے یہ دھیان
گرگٹ چڑھتی دھوپ میں کیوں
رنگ بدلتا ہے ہر آن
اتنے لمبے لمبے کیوں
ہوتے ہیں خرگوش کے کان


تم کو ہو معلوم تو کچھ
بتلاؤ نا دادی جان