بنا کر سانحہ کوئی تماشا یہ کراتا ہے
بنا کر سانحہ کوئی تماشا یہ کراتا ہے فلک معصوم لوگوں کو بہت آنسو رلاتا ہے میں دل کی لاش پر نوحہ کناں ہوں اور تو ظالم بلا کر شہر داروں کو مرا چہرہ دکھاتا ہے ارے حد ہو چکی بس بے حسی یہ اہل مسند کی سر بازار لاشوں کی کوئی بولی لگاتا ہے یہاں چلتا ہے میرے شہر میں قانون جنگل کا یہاں ہر ...