دلبراں لوگ خوب صورت ہیں
دلبراں لوگ خوب صورت ہیں
میری جاں لوگ خوب صورت ہیں
پھول جن کے نثار جاتے ہیں
مہرباں لوگ خوب صورت ہیں
مجھ سے مت کر شعور کی باتیں
سن میاں لوگ خوب صورت ہیں
خاک سے تو جنہیں بناتا ہے
وہ جہاں لوگ خوب صورت ہیں
بستیاں جو مری جلاتے ہوں
وہ کہاں لوگ خوب صورت ہیں
امن کی جستجو میں نکلے ہوئے
بے اماں لوگ خوب صورت ہیں
جب سے تو بد گماں ہوا عادلؔ
بد گماں لوگ خوب صورت ہیں