احمقوں کی آمد
مجاز تنہا کافی ہاؤس میں بیٹھے تےح کہ ایک صاحب جو ان کے روشناس نہیں تھے ، ان کے ساتھ والی کرسی پر آ بیٹھے ۔ کافی کا آرڈر دے کر انہوں نے اپنی کن سری آواز میں گنگنانا شروع کیا ۔
احمقوں کی کمی نہیں غالبؔ
ایک ڈھونڈو ہزار ملتے ہیں
مجاز نے ان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔
’’ڈھونڈنے کی نوبت ہی کہاں آتی ہے حضرت!خود بخود تشریف لے آتے ہیں ۔‘‘