خالص’ زبان‘ کے شعر
ایک بار دہلی میں ایک مشاعرہ ہورہا تھا مجاز لکھنوی بھی موجود تھے ۔ دہلی کے ایک معمر شاعر جب کلام سنانے لگے تو کہا۔’’حضرات میں دہلی کے قلعۂ معلیٰ کی زبان میں شعر عرض کرتا ہوں۔‘‘ ان کے دانت مصنوعی تھے ۔ چنانچہ ایک دو شعر سنانے کے بعد جب ذرا جوش میں آکر پڑھنا چا ہا تو مصنوعی دانت نکل کر اسٹیج پرگر پڑے ۔ مجازفوراً بولے کہ حضرات پہلے تو آپ قلعۂ معلیٰ کی زبان کے شعر سن رہے تھے ۔ اب خالص زبان کے شعر سنیے۔