جانے کیوں کر اس قدر سہما ہوا ہے آئینہ
جانے کیوں کر اس قدر سہما ہوا ہے آئینہ آئینے کو دیکھ کر بھی ڈر رہا ہے آئینہ کیا کوئی معصوم سی صورت نظر میں آ گئی کیوں سوالوں میں الجھ کر رہ گیا ہے آئینہ آپ اپنے آپ کو اس سے چھپا سکتے نہیں آپ کی اک اک ادا سے آشنا ہے آئینہ خواہشوں کے جال میں الجھا ہوا ہے ہر بشر کون کتنا بے غرض ہے ...