جادو

زندگی
ہموار
راستے پر
گرد و پیش سے بے نیاز
رواں تھی
اچانک
راہ گزر
نا ہموار ہوئی
قدم گرتے سنبھلتے
لڑکھڑاتے
بڑھنے لگے
آنکھیں
کچھ کچھ بولنے
بہت کچھ سمجھنے لگیں
اور تب ڈرنے بھی لگیں
یہ کس نے
جادو کر دیا
مجھ پر