خاموش شکوے

دونوں
خاموش تھے
کسی نے کسی سے
کچھ نہیں کہا
چہرے
لہروں سے بیگانہ
پر سکون تھے
نظریں
آنکھوں کی جھیل میں
غوطہ زن تھیں
مگر
دل کے دریا میں
طوفانوں کا
شور تھا