مغلوب اعتماد انوری بیگم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اور ہوائیں سکتے کے عالم میں کھڑی ہیں سمتیں بے زبان سی اک ایک کو دیکھ رہی ہیں بلندی پر اڑتا اعتماد کا طیارہ ضرورتوں کے پہاڑ سے ٹکراتا توازن کھو بیٹھا اور بکھر گیا پھر