زمین زادیاں
پھوار سی برس رہی گھٹا کی نرمیوں تلے فسوں طرازیٔ فضا کے سر میں سر ملا کے گا رہی زمین زادیاں نمو کی آنچ میں نہائی نرم گیلی مٹیوں میں دھان کے چراغ روپتی ہوئی سنا رہی ہیں فصل نو بہار کی بشارتیں درخت وجد میں ہیں یوں کہ جیسے جھومتے ہوئے شراب ارغواں کے صید مست زمین زادیاں ثنا و حمد کی ...