انجنا سنگھ سینگر کی غزل

    پہنچنا منزل مقصود پر ہے بے معنی

    پہنچنا منزل مقصود پر ہے بے معنی جو تیرا ساتھ نہیں تو سفر ہے بے معنی اگر ضمیر غلامی پہ مطمئن ہو جائے تو پھر یہ طاقت علم و ہنر ہے بے معنی اگر مکینوں میں باہم محبتیں نہ رہیں تو پھر یہ صحن یہ دیوار و در ہے بے معنی اسی سماج میں لڑ بھڑ کے زندگی کرنا ادھر ہے زیست کا مقصد ادھر ہے بے ...

    مزید پڑھیے

    زمانہ کے بارے میں اس کو خبر ہے

    زمانہ کے بارے میں اس کو خبر ہے اگر ہے تو اپنے سے وہ بے خبر ہے سنانے میں تم کو زمانا لگے گا مرا قصۂ غم بہت مختصر ہے مرے پاؤں تھکتے نہیں ہے سفر سے کوئی تو بتائے یہ کیسا سفر ہے یہی سوچ کر آ کے بیٹھی یہاں پر سنا ہے کہ تیری یہی رہ گزر ہے گرایا جسے میں نے نظروں سے اپنی وہ انسان تو آج تک ...

    مزید پڑھیے

    سب سنور جائے گا تھوڑی ہمت کرو

    سب سنور جائے گا تھوڑی ہمت کرو بس محبت محبت محبت کرو سرحدوں کے تو حاکم بہت ہیں مگر مشورہ ہے کہ دل پہ حکومت کرو چاہتوں کے لیے تم ہو پیدا ہوئے تم سے کس نے کہا ہے کہ نفرت کرو پریتی کے سرخ ہونٹوں کے ہی واسطے کرشن کی بانسری کی تجارت کرو میرا دکھ مجھ کو کم کم سا لگنے لگا اپنا غم اور ...

    مزید پڑھیے

    حاصل محبت میں غم بہت ضروری ہے

    حاصل محبت میں غم بہت ضروری ہے یہ اگر نہیں تو پھر شاعری ادھوری ہے پیار بن مکمل کب آدمی ہوا جاناں پیار جو نہیں تو پھر زندگی ادھوری ہے چاہتوں کی رت ہو تو دھوپ دھوپ موسم میں ہر قدم پہ ہے شملہ ہر قدم مسوری ہے سوابھمان سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے جیون میں پھر یہ کیوں خوشامد ہے کیوں یہ جی ...

    مزید پڑھیے

    کوشش کرتی رہتی ہے سمجھاتی ہے

    کوشش کرتی رہتی ہے سمجھاتی ہے خوشبو کی بھاشا ہم کو کب آتی ہے گھول کے سانسوں میں مدہوشی کی ہالہ دھیرے سے دل پر دستک دے جاتی ہے اس عورت کی خودداری بھی دیکھیں تو اپنا حق بھی مانگنے میں شرماتی ہے دنیا سے جب آگے چلنا سیکھ لیا دنیا میرے پیچھے پیچھے آتی ہے پتا تو کیول آدیشوں میں جیتا ...

    مزید پڑھیے

    پہلے جیسا وہ ڈھونڈھتا ہے مجھے

    پہلے جیسا وہ ڈھونڈھتا ہے مجھے آئنہ روز ٹوکتا ہے مجھے ذہن جتنا بھی اختلاف کرے مشورہ دل کا ماننا ہے مجھے سو بھی جاؤں تو اے مری بیٹی تیری آنکھوں میں جاگنا ہے مجھے اس سے بیدار مجھ کو رہنا ہے جو ابھی ٹوٹ کر ملا ہے مجھے ہر گھڑی میں بکھرتی رہتی ہوں ہر گھڑی وہ سنبھالتا ہے مجھے اس کی ...

    مزید پڑھیے

    ان کی مخالفت سے مرا نام ہو گیا

    ان کی مخالفت سے مرا نام ہو گیا آغاز سے ہی خوب یہ انجام ہو گیا میری برائی کرنے میں وہ بھی لگے رہے میں یہ سمجھ رہی تھی مرا کام ہو گیا جس کو بچایا دھوپ ہواؤں سے عمر بھر قصر یقین وہ مرا نیلام ہو گیا بے چینیوں میں کاٹ دی میں نے تمام شب تجھ کو سکون مل گیا آرام ہو گیا جس کو بنا کے رکھا ...

    مزید پڑھیے

    ہر وقت سیاست ٹھیک نہیں

    ہر وقت سیاست ٹھیک نہیں بے بات کی حجت ٹھیک نہیں دیکھو نہ نفع نقصان ابھی لاشوں کی تجارت ٹھیک نہیں جب چیخ رہی ہو پانچالی پانڈو کی صداقت ٹھیک نہیں ہاتھ ان کے دامن چھونے لگیں اتنی بھی شرافت ٹھیک نہیں تم بھی کچھ ٹوٹے پھوٹے ہو رشتوں کی بھی حالت ٹھیک نہیں سچ کو سچ انجناؔ لکھ ...

    مزید پڑھیے

    جاگتی آنکھوں میں آنا چھوڑ دو

    جاگتی آنکھوں میں آنا چھوڑ دو جاگنا خود اور جگانا چھوڑ دو اس کی یادیں اس کی باتیں اس کا پیار آپ یہ قصہ پرانا چھوڑ دو پورے من سے میں سمرپت ہوں تمہیں تم مری قیمت لگانا چھوڑ دو جب تمہارے دل میں نفرت ہے تو پھر اس طرح ملنا ملانا چھوڑ دو لوگ کمزوری بنا لیں گے اسے اس طرح آنسو بہانا ...

    مزید پڑھیے