انجنا سنگھ سینگر کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    پہنچنا منزل مقصود پر ہے بے معنی

    پہنچنا منزل مقصود پر ہے بے معنی جو تیرا ساتھ نہیں تو سفر ہے بے معنی اگر ضمیر غلامی پہ مطمئن ہو جائے تو پھر یہ طاقت علم و ہنر ہے بے معنی اگر مکینوں میں باہم محبتیں نہ رہیں تو پھر یہ صحن یہ دیوار و در ہے بے معنی اسی سماج میں لڑ بھڑ کے زندگی کرنا ادھر ہے زیست کا مقصد ادھر ہے بے ...

    مزید پڑھیے

    زمانہ کے بارے میں اس کو خبر ہے

    زمانہ کے بارے میں اس کو خبر ہے اگر ہے تو اپنے سے وہ بے خبر ہے سنانے میں تم کو زمانا لگے گا مرا قصۂ غم بہت مختصر ہے مرے پاؤں تھکتے نہیں ہے سفر سے کوئی تو بتائے یہ کیسا سفر ہے یہی سوچ کر آ کے بیٹھی یہاں پر سنا ہے کہ تیری یہی رہ گزر ہے گرایا جسے میں نے نظروں سے اپنی وہ انسان تو آج تک ...

    مزید پڑھیے

    سب سنور جائے گا تھوڑی ہمت کرو

    سب سنور جائے گا تھوڑی ہمت کرو بس محبت محبت محبت کرو سرحدوں کے تو حاکم بہت ہیں مگر مشورہ ہے کہ دل پہ حکومت کرو چاہتوں کے لیے تم ہو پیدا ہوئے تم سے کس نے کہا ہے کہ نفرت کرو پریتی کے سرخ ہونٹوں کے ہی واسطے کرشن کی بانسری کی تجارت کرو میرا دکھ مجھ کو کم کم سا لگنے لگا اپنا غم اور ...

    مزید پڑھیے

    حاصل محبت میں غم بہت ضروری ہے

    حاصل محبت میں غم بہت ضروری ہے یہ اگر نہیں تو پھر شاعری ادھوری ہے پیار بن مکمل کب آدمی ہوا جاناں پیار جو نہیں تو پھر زندگی ادھوری ہے چاہتوں کی رت ہو تو دھوپ دھوپ موسم میں ہر قدم پہ ہے شملہ ہر قدم مسوری ہے سوابھمان سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے جیون میں پھر یہ کیوں خوشامد ہے کیوں یہ جی ...

    مزید پڑھیے

    کوشش کرتی رہتی ہے سمجھاتی ہے

    کوشش کرتی رہتی ہے سمجھاتی ہے خوشبو کی بھاشا ہم کو کب آتی ہے گھول کے سانسوں میں مدہوشی کی ہالہ دھیرے سے دل پر دستک دے جاتی ہے اس عورت کی خودداری بھی دیکھیں تو اپنا حق بھی مانگنے میں شرماتی ہے دنیا سے جب آگے چلنا سیکھ لیا دنیا میرے پیچھے پیچھے آتی ہے پتا تو کیول آدیشوں میں جیتا ...

    مزید پڑھیے

تمام