الکا مشرا کی غزل

    خوابوں کی بات آنکھوں سے ٹالی نہیں گئی

    خوابوں کی بات آنکھوں سے ٹالی نہیں گئی اک شب بھی میری خام خیالی نہیں گئی اس کا ہی ساتھ مجھ کو میسر نہیں ہوا یوں تو مری دعا کبھی خالی نہیں گئی مجھ سے بچھڑ کے وہ بھی اکیلا رہا مگر چھوٹی سی بات دل سے نکالی نہیں گئی ساتھ اپنے میری نیند بھی لے کر چلا گیا جب سے گیا وہ آنکھ کی لالی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہواؤں میں دلوں کا کارواں ہے

    ہواؤں میں دلوں کا کارواں ہے مقدس عشق جب سے مہرباں ہے مرے دل کو سکوں آیا یہیں پر بڑا مخصوص تیرا آستاں ہے وہ مجھ سے دور جائے گا بھی کیسے جو میری روح کے اندر نہاں ہے محبت کے سفر پر جاؤ لیکن وہاں ہر موڑ پر اک امتحاں ہے مرے دل پر اسی کی ہے حکومت لکیروں میں مری جس کا نشاں ہے چھپا ...

    مزید پڑھیے

    لو مرے دل نے ذرا اس سے لگائی ہی نہیں

    لو مرے دل نے ذرا اس سے لگائی ہی نہیں میں نے چاہت کی کبھی جوت جگائی ہی نہیں روشنی روح تک آئی ہے تو آئی کیسے جب کہ اس تک تو مری کوئی رسائی ہی نہیں اپنی رو میں ہوں بہے جاتی ہوں ندی کی طرح پتھروں کو میں کبھی دھیان میں لائی ہی نہیں کیسے بن جاتے ہیں سب کام یہ بگڑے میرے ایک نیکی تو ابھی ...

    مزید پڑھیے

    آج موسم میں کچھ نمی سی ہے

    آج موسم میں کچھ نمی سی ہے برف رشتوں میں پھر جمی سی ہے ساتھ سب ہیں مگر بنا تیرے سونی محفل ہے کچھ کمی سی ہے میں فرشتہ سمجھ سمجھ رہی تھی جسے اس کی فطرت بھی آدمی سی ہے جب سے اس نے کہا وہ آئے گا جانے کیوں سانس یہ تھمی سی ہے آج وہ ہے مری پناہوں میں آج کی رات شبنمی سی ہے

    مزید پڑھیے

    ذہن اور دل میں جنگ جاری تھی

    ذہن اور دل میں جنگ جاری تھی جاگ کر میں نے شب گزاری تھی دل گیا تو گیا یہ جاں بھی گئی وہ نظر اس قدر شکاری تھی بس گیا تھا خیال و خواب میں وہ وہ خماری بھی کیا خماری تھی اس نے نظروں سے پڑھ لیا ہوگا دل میں محفوظ رازداری تھی جو ترے انتظار میں گزری اک وہی رات مجھ پہ بھاری تھی اپنی جاں ...

    مزید پڑھیے

    توڑ دیتی ہیں بیڑیاں اکثر

    توڑ دیتی ہیں بیڑیاں اکثر قید میں رہ کے بیٹیاں اکثر چیر دیتی ہیں دل کے دامن کو تنگ ذہنوں کی برچھیاں اکثر خواب آنکھوں میں چھوڑ کر آدھے جاگ جاتی ہیں لڑکیاں اکثر زہر رشتوں میں گھول دیتی ہیں سخت لہجے کی تلخیاں اکثر نام پرچی پہ اس کا لکھ لکھ کے دل لگاتا ہے عرضیاں اکثر جب بھی سوچوں ...

    مزید پڑھیے

    ہو جائیں گے جس روز سبھی کام مکمل

    ہو جائیں گے جس روز سبھی کام مکمل آ جائے گا اس روح کو آرام مکمل دل میں ہے مگر اس سے کبھی کہہ نہیں پائے آنے سے ترے ہوتی ہے یہ شام مکمل باتوں میں مہارت جسے حاصل نہیں ہوتی اکثر وہی ہو جاتا ہے ناکام مکمل کچھ کام تو ہو جاتے ہیں اس خوف سے اکثر ہو جائیں نہ ہم بھی کہیں گمنام مکمل آ جاتا ...

    مزید پڑھیے

    غیب سے پیغام جاری ہو گیا

    غیب سے پیغام جاری ہو گیا مجھ پہ اس کا رنگ طاری ہو گیا منتظر رہنے لگا دل اس قدر لمحہ لمحہ انتظاری ہو گیا ایک شب وہ خواب میں آیا مرے دل مرا اس کا پجاری ہو گیا کچھ نشہ تو تھا وصال یار میں عمر بھر کی جو خماری ہو گیا جان کی بازی لگا بیٹھا ہے پھر پھر کوئی عاشق جواری ہو گیا

    مزید پڑھیے

    زمیں پہ آنے سے سانسوں کے روٹھ جانے تک

    زمیں پہ آنے سے سانسوں کے روٹھ جانے تک یہ اک سفر ہے مسلسل قضا کے شانے تک جو کائنات پہ حق اپنا مان بیٹھے تھے انہیں بھی آنا پڑا آخری ٹھکانے تک زمیں پہ دل کی محبت جوان ہوتی رہی وفا کی دھوپ پہ بادل جفا کے چھانے تک پھر اس کے بعد ہوا کیا مجھے نہیں معلوم میں ہوش میں رہی بت کو خدا بنانے ...

    مزید پڑھیے

    سفر ہے دھوپ کا اس میں قیام تھوڑی ہے

    سفر ہے دھوپ کا اس میں قیام تھوڑی ہے بلا ہے عشق یہ بچوں کا کام تھوڑی ہے کسی کو وصل ہے بوجھل کوئی فراق میں خوش دلوں کے کھیل میں کوئی نظام تھوڑی ہے ہمارے دل میں دھڑکتا ہے نام اس کا ابھی ہے یہ شروع محبت تمام تھوڑی ہے جو اہل عشق ہیں منزل کا غم نہیں کرتے یہ خاص لوگوں کا رستہ ہے عام ...

    مزید پڑھیے