ہو جائیں گے جس روز سبھی کام مکمل
ہو جائیں گے جس روز سبھی کام مکمل
آ جائے گا اس روح کو آرام مکمل
دل میں ہے مگر اس سے کبھی کہہ نہیں پائے
آنے سے ترے ہوتی ہے یہ شام مکمل
باتوں میں مہارت جسے حاصل نہیں ہوتی
اکثر وہی ہو جاتا ہے ناکام مکمل
کچھ کام تو ہو جاتے ہیں اس خوف سے اکثر
ہو جائیں نہ ہم بھی کہیں گمنام مکمل
آ جاتا بلانے سے یقیں مجھ کو ہے لیکن
اس تک کبھی پہنچے نہیں پیغام مکمل
یہ زیست مری زیست ہی رہتی بھی کہاں پھر
رک جاتی اگر گردش ایام مکمل