Ali Asghar

علی اصغر

علی اصغر کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    گھر سے باہر نکل کے دیکھ ذرا

    گھر سے باہر نکل کے دیکھ ذرا کون صحرا میں دے گیا ہے صدا میں نے جب اس کی خیریت پوچھی اس نے باتوں میں مجھ کو ٹال دیا کتنے پنکھے لگا دئے چھت میں پھر بھی گرمی کا زور کم نہ ہوا اونچی اونچی عمارتوں میں کہاں جو سکوں دل کو جھونپڑے میں ملا ساتھ چلتے ہیں لوگ پل دو پل طے ہوا ہے ہر اک سفر ...

    مزید پڑھیے

    اہل دل فسانوں میں ذکر یار کرتے ہیں

    اہل دل فسانوں میں ذکر یار کرتے ہیں مسکرا کے محفل کو اشک بار کرتے ہیں بد نصیب دھرتی کی داستاں ہی ایسی ہے اس کے چاہنے والے اس پہ وار کرتے ہیں دھجیوں کے سودا گر آئیں آ کے لے جائیں ہم خوشی سے دامن کو تار تار کرتے ہیں حادثوں کے کندھوں پر جسم و جاں کو لے آؤ اسپتال کے کمرے انتظار کرتے ...

    مزید پڑھیے

17 نظم (Nazm)

    آخری خط

    رات کا وقت ہے آہوں کا دھواں ہو جیسے چاند خاموش ہے روٹھی ہوئی قسمت کی طرح سرمئی طاق میں مٹی کا دیا جلتا ہے کروٹیں لیتی رہی اونگھتے کمرے کی فضا اور میں رات کے روتے ہوئے سناٹے میں پڑھ رہا ہوں کہ جسے عہد وفا کہتے ہیں ساتھ دیتا نہیں تاریکی میں سائے کی طرح شدت کرب میں ڈوبے ہوئے لمحوں ...

    مزید پڑھیے

    تہذیب

    اجلی اجلی تصویروں کو زنگ لگا ہے دروازوں کو بوڑھی دیمک چاٹ رہی ہے تصویریں خاموش ہیں لیکن گونگے کاغذ بول رہے ہیں

    مزید پڑھیے

    موسم کی پہلی بارش

    موسم کی پہلی بارش میں بوند بوند سے رواں رواں جلتا تھا ہوا سائیں سائیں کرتی آہیں بھرتی لیکن دل کی آگ بھڑکتی جاتی تنہائی پوشاک پہنتے شرماتی خوں کی گردش جسم کے تانے بانے کو گرماتی کیا کیا خواب دکھاتی

    مزید پڑھیے

    عشق

    دوپہر کو زرد سورج اک کھنڈر کی سانولی دیوار سے لپٹا رہا چپکے چپکے آہ بھرتا دیر تک روتا رہا

    مزید پڑھیے

    من کی بات

    کل میں نے پنگھٹ پر دیکھا اک پنہارن بھولی بھالی پیاسی مٹی کی گاگر میں پانی بھر کے بیٹھ گئی تھی بیٹھ گئی تھی پیڑ کے نیچے جانے وہ کیا سوچ رہی تھی اتنے میں قمری کا جوڑا پیڑ پہ آیا دھوم مچایا کوئل کوکی مور بھی ناچا بن کا ٹوٹ گیا سناٹا رم جھم جل برسائے تب جا کر الڑھ دوشیزہ جو سپنوں سے ...

    مزید پڑھیے

تمام