من کی بات

کل میں نے پنگھٹ پر دیکھا
اک پنہارن بھولی بھالی
پیاسی مٹی کی گاگر میں
پانی بھر کے بیٹھ گئی تھی


بیٹھ گئی تھی پیڑ کے نیچے
جانے وہ کیا سوچ رہی تھی
اتنے میں قمری کا جوڑا
پیڑ پہ آیا دھوم مچایا
کوئل کوکی
مور بھی ناچا
بن کا ٹوٹ گیا سناٹا
رم جھم جل برسائے


تب جا کر الڑھ دوشیزہ
جو سپنوں سے کھیل رہی تھی
نیند سے جاگی
اور مسکائی
گاگر اپنے سر پر رکھا
اک ہلکی سی تان اڑائی
مجھ کو دیکھا اور شرمائی