تہذیب علی اصغر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اجلی اجلی تصویروں کو زنگ لگا ہے دروازوں کو بوڑھی دیمک چاٹ رہی ہے تصویریں خاموش ہیں لیکن گونگے کاغذ بول رہے ہیں