عین نقوی کی غزل

    روشنی لے کے تیرگی ڈھونڈی

    روشنی لے کے تیرگی ڈھونڈی تجھ کو پا کر تری کمی ڈھونڈی ان حسینوں سے پھیر کر آنکھیں تو نے کیوں مجھ سی سر پھری ڈھونڈی خواب جنت کے دیکھنے والے تو نے کیوں لڑکی دوزخی ڈھونڈی جس کو مذہب سے کچھ نہیں لینا بیوی اس نے بھی مذہبی ڈھونڈی میر صاحب نے عشق فرمایا اور نیوٹن نے گریوٹی ...

    مزید پڑھیے

    مجھ میں کچھ پھول کیا کھلے تیرے

    مجھ میں کچھ پھول کیا کھلے تیرے لوگ ناراض ہو گئے مجھ سے پھر بتاتے کہ کیسے چلنا ہے دو قدم پہلے ساتھ تو چلتے یہ خلاصہ ہے ایک چیپٹر کا تم کہانی میں دیر سے آئے اس لیے میں نے فاصلہ رکھا سب مناظر ہیں دور سے اچھے جان لیوا ہے یہ ادھورا پن آ گئے تھے تو ٹھیک سے آتے خود کو بیمار کر دیا ...

    مزید پڑھیے

    مرے جیسی تمہیں ملنی نہیں ہے

    مرے جیسی تمہیں ملنی نہیں ہے مگر کوئی زبردستی نہیں ہے یہ دل ہے آپ کا آفس نہیں جی یہاں پر آپ کی چلتی نہیں ہے میں جچتی ہوں اسے ہر زاویے سے وہ میرا ہے تو بس یوں ہی نہیں ہے وہ خوشبو مختلف ہے خوشبوؤں سے وہ سب میں رہ کے سب جیسی نہیں ہے ہوائی فائرنگ میں ضائع کر دیں ضرورت ہے تو اک گولی ...

    مزید پڑھیے

    ستارہ آزمایا جا رہا ہے

    ستارہ آزمایا جا رہا ہے غلط نمبر ملایا جا رہا ہے تہ خنجر مجھے پانی پلا کر بڑا احساں جتایا جا رہا ہے کل اس مٹی پہ وہ سایا کرے گا ابھی جس میں دبایا جا رہا ہے انہیں کیسے اتاریں اپنے دل میں جنہیں سر پر بٹھایا جا رہا ہے ہنسی میں اڑ نہیں سکتا ترا غم سو سگریٹ میں اڑایا جا رہا ہے

    مزید پڑھیے

    میں بہت خوش ہوں سب کو لگتا ہے

    میں بہت خوش ہوں سب کو لگتا ہے کس صفائی سے جھوٹ بولا ہے سارے طوفان تھم گئے یک دم اس نے اتنا کہا وہ میرا ہے مل گیا ہے تو چھوڑ نا جائے آج کل دل کو ایک دھڑکا ہے تم مری آخری محبت ہو جانے کس کس سے روز کہتا ہے یہ محبت نہیں کہ جھوٹی ہو تم سے نفرت کا سچا رشتہ ہے میں نے سمجھا ہے زندگی جس ...

    مزید پڑھیے

    کیا کیا ان باکس میں اگلتے ہیں

    کیا کیا ان باکس میں اگلتے ہیں یہ جو بن کر شریف بیٹھے ہیں آپ موقعہ پرست نئیں ہیں سو آپ کو ایک موقع دیتے ہیں دل ترے منہ پہ مارنے کے لیے اس کے میسج سنبھال رکھے ہیں کھیل کھلیں گے آپ ہم سے بھی ہم تو بچپن سے ساتھ کھیلے ہیں سکھ کی کھڑکی یا غم کا دروازہ آپ دل میں کہاں سے آئے ہیں کچھ تو ...

    مزید پڑھیے

    مسیحا اپنی کوشش کر چکے ہیں

    مسیحا اپنی کوشش کر چکے ہیں مگر جس کو دوا سے مسئلے ہیں تمہارا جھوٹ دنیا گھوم آیا مرے سچ کے ابھی تسمے کھلے ہیں میں بس اس دکھ میں آدھی رہ گئی ہوں جو اچھے دن تھے پورے ہو چکے ہیں ترے کاندھے سے لگ کر کون رویا یہ کس کے بال اس پر رہ گئے ہیں سہی لوگوں کو چننے کا صلہ ہے غلط نمبر سے میسج آ ...

    مزید پڑھیے

    با خدا آپ بھی نہیں ہیں جی

    با خدا آپ بھی نہیں ہیں جی پارسا آپ بھی نہیں ہیں جی ایک ہی بار ہیں اگر ہم تو بارہا آپ بھی نہیں ہیں جی شہر سارا اگر رکاوٹ ہے راستہ آپ بھی نہیں ہیں جی اپنی عادت کے ہاتھ ہیں مجبور بے وفا آپ بھی نہیں ہیں جی ہم گنہ گار ہیں تو پھر کیا ہے پارسا آپ بھی نہیں ہیں جی آدمی ہیں ہمیں یہ ہے ...

    مزید پڑھیے

    یاد آتا رہے تو اچھا ہے

    یاد آتا رہے تو اچھا ہے زخم تازہ رہے تو اچھا ہے ایک دھوکا ہے دونوں جانب سے پر یہ چلتا رہے تو اچھا ہے ورنہ کچھ اور راستے بھی ہیں کوئی اچھا رہے تو اچھا ہے آن لائن رہے میسنجر پر دل دھڑکتا رہے تو اچھا ہے ورنہ ہم سے برا نہیں کوئی وہ ہمارا رہے تو اچھا ہے روز آتا رہے وہ کھڑکی میں کام ...

    مزید پڑھیے