مرے جیسی تمہیں ملنی نہیں ہے

مرے جیسی تمہیں ملنی نہیں ہے
مگر کوئی زبردستی نہیں ہے


یہ دل ہے آپ کا آفس نہیں جی
یہاں پر آپ کی چلتی نہیں ہے


میں جچتی ہوں اسے ہر زاویے سے
وہ میرا ہے تو بس یوں ہی نہیں ہے


وہ خوشبو مختلف ہے خوشبوؤں سے
وہ سب میں رہ کے سب جیسی نہیں ہے


ہوائی فائرنگ میں ضائع کر دیں
ضرورت ہے تو اک گولی نہیں ہے


ترے خوابوں میں آنے والی لڑکی
کسی کی باتوں میں آتی نہیں ہے


کوئی پوچھے مرا تو اس سے کہنا
سراسر پیار ہے پیاری نہیں ہے


جسے تھی آرزو پھر جی اٹھوں میں
اسے اب مجھ میں دلچسپی نہیں ہے


نہیں روتی تمہارا نام لے کر
وہ لڑکی اب وہی لڑکی نہیں ہے