کیا کیا ان باکس میں اگلتے ہیں
کیا کیا ان باکس میں اگلتے ہیں
یہ جو بن کر شریف بیٹھے ہیں
آپ موقعہ پرست نئیں ہیں سو
آپ کو ایک موقع دیتے ہیں
دل ترے منہ پہ مارنے کے لیے
اس کے میسج سنبھال رکھے ہیں
کھیل کھلیں گے آپ ہم سے بھی
ہم تو بچپن سے ساتھ کھیلے ہیں
سکھ کی کھڑکی یا غم کا دروازہ
آپ دل میں کہاں سے آئے ہیں
کچھ تو مجھ سے برا کیا ہوگا
آپ جو مجھ کو اپنے لگتے ہیں
خواب آتے رہیں ہمیں اس کے
پھول تکیے پہ رکھ کے سوتے ہیں
اس نے یوں کہہ دیا تو اس نے یوں
چھوٹے لوگوں کے دکھ بھی چھوٹے ہیں