کیا آپ بھی آدھے سر کے درد کا شکار ہیں؟جانیے کہ اس کی کیا وجوہات ہیں؟

ملک کے سیاسی حالات ہوں یا معاشی، گھریلو معاملات ہوں یا دفتری و کاروباری مشکلات، صحت کے مسائل ہوں یا پھر بیماریوں کا خوف، حقیقت یہ ہے کہ اس دور میں ہر بندہ پریشان ہے اور پریشانی سے  متاثر بھی۔ چنانچہ  آپ نے ہر  دوسرے تیسرے شخص کو یہی کہتے ہو ئے سنا ہو گا بھا ئی تنگ نہ کرو پہلے ہی سر میں بہت درد ہے ۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ جب ہم پریشان ہوتے ہیں تو ہمارے سر میں ہی کیوں درد ہوتا ہے اوریہ کہ اس درد کا علاج کیا ہے؟

کیا  آپ ان چھ آدمیو ں میں سے ایک ہیں جن کا آج سر درد ہورہا ہے ؟

انسانی دماغ اور نفسیات پر ریسرچ کرنے والے محققین کا کہنا ہے کہ  دنیا بھر میں چھ لوگو ں میں سے  تقریباً  ایک  شخص کوسر کا درد لازمی ہو تا ہے ، ان میں سے آدھے لوگو ں کو درد شقیقہ  ہو تا ہے یعنی آدھے سر کا درد۔جسے انگریزی میں میگرین بھی کہا جاتا ہے۔سر کا  یہ دردکافی تکلیف دہ ہوتا ہے اورانسان کو  کافی کمزور کرسکتا  ہے اور اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں:

بعض اوقات کچھ لوگ ذہنی تناؤ  کو دور کرنے کےلیے ادویات کا استعمال کرتے ہیں ، لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ  درد کش ادویات لینے سے بھی سر میں درد  ہو سکتا ہے ۔اب بڑے پیمانے پر کی جانے والی ریسرچ  اس بات کا یقین ہو گیا ہے درد کش ادویات بھی سردرد کا باعث بنتی ہیں۔ یعنی مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی۔

نارویجن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے  پروفیسر لارس جیکب سٹونر کہتے ہیں:"سر درد واقعی، واقعی اکثر ہونے والا مرض ہے  ، اور تمام ممالک میں بہت زیادہ پایاجاتا ہے ۔"

سٹونر اور ان کے  ساتھیوں نےاس حوالے سے  1961 سے 2020 کے آخر تک شائع ہونے والے 357 مقا لو ں  کی نشاندہی کی۔جب کہ ان میں مختلف ممالک، مختلف وقتی ادوار اور اکثر مختلف طریقوں کا استعمال کیا گیا،ان کی  ٹیم دنیا بھر میں سر درد کے امراض کے پھیلاؤ کو دریافت کرنے کے لیے ڈیٹا کو اکٹھا کرنا اور  تجزیہ کرنے میں کامیاب رہی۔

سر درد پر ہونے والی مزید تحقیقات   شائع ہونے والے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی تقریبا ً  52فیصد کے لیے  سرکا درد  ایک عام بیماری  ہے۔اگرچہ بہت سے مطالعات میں سر درد کی قسم کی کے بارے میں نہیں بتا یا گیا ، لیکن جن لوگوں کو سر کا درد ہوتا ہے ان میں سے  تقریباً 7فیصد کو آدھے سر کا درد یعنی درد شقیقہ ہوتا ہے جبکہ  تقریباً 9% کو تناؤ کی قسم کے سر درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جائزے میں اس بات کابھی اندازہ لگا یا گیا ہے  کہ سر درد کے امراض کا پھیلاؤ جنس کے لحاظ سے مختلف ہے، 8.6 فیصد مردوں میں اور   17 فیصد خواتین سال میں  کم از کم ایک مرتبہ درد شقیقہ سے متاثر ہوتی ہیں۔ خواتین میں مہینے میں 15 یا اس سے زیادہ دن تک سر درد بھی زیادہ عام سی بات کو نو ٹ کیا گیا ۔

سٹونر نے کہا کہ مجموعی نتائج سر درد کے پھیلاؤ کے سابقہ ​​تخمینوں کے مطابق ہیں، جیسا کہ  گلوبل برڈن آف ڈیزیز سٹڈی نے بتا یا تھا ۔تاہم، مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ 2007 میں ٹیم کے آخری جائزے کے بعد سے درد شقیقہ زیادہ عام ہو گیا ہے

سٹونر اور ان کی ٹیم کے مطابق ہماری عمر بھی سر درد میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ بڑھتی عمر کے ساتھ جہاں دیگر بیماریاں انسان کو آلیتی ہیں ، وہیں سر کا درد بھی  بوڑھے لوگوں میں زیادہ دیکھا گیا ہے۔ سٹونر کہتے ہیں:

"جسم میں بہت سے دوسرے درد، جب ہم ریٹائرمنٹ کے قریب پہنچتے ہیں تو  بڑھتے  رہتے  ہیں۔ لیکن درد شقیقہ اور سر درد بڑھتی عمر میں سب سے زیادہ پایا جانے والا مرض  ہے۔‘‘

کنگز کالج لندن میں نیورولوجی کے پروفیسر پیٹر گوڈسبی اور مائگرین کے ماہر، جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھے، کہتے ہیں کہ  درد شقیقہ جیسے حالات ان لوگوں کے لیے کا فی خوفناک ہوتے ہیں جو اس کا درد کا سامنا  کرتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف اس کی مزید شناخت کی ضرورت ہے بلکہ اس کے بارے میں لو گو ں کو آگاہی کی بھی ضرورت ہے ۔

آدھے سر کے درد یا درد شقیقہ  کے بارے میں مزید جانیے اس ویڈیو میں!

 

متعلقہ عنوانات