حبس جب حد سے بڑھا جسم کے ویرانے میں
حبس جب حد سے بڑھا جسم کے ویرانے میں روح نے بین کیا دل کے عزا خانے میں ہائے وہ رنگ جو ابھرا مری بے دھیانی سے ہائے وہ نقش جو بنتا گیا انجانے میں اب کوئی حرف و معانی کی خبر کیا لائے اب کہانی ہی کہاں ہے مرے افسانے میں کوئی گتھی نہ کھلی ایک بھی عقدہ نہ کھلا مسئلہ اور الجھتا گیا ...