قومی زبان

تری تلاش کے ماروں کی نیند پوری ہو

تری تلاش کے ماروں کی نیند پوری ہو ذرا تو بیٹھ کہ پیروں کی نیند پوری ہو وصال کرکے جدائی کا نام تک نہ رہے پھر اتنا جاگیں کہ برسوں کی نیند پوری ہو خدا تو چاہے گا خوابوں میں سب رہیں مصروف خدا تو چاہے گا بندوں کی نیند پوری ہو ترا بچھڑنا کہ بس جاگنے کی دوری پہ ہے تو کیسے خوف کے ماروں ...

مزید پڑھیے

زندگی ہے اجل تو تو بھی نہیں

زندگی ہے اجل تو تو بھی نہیں سوچتا ہوں اٹل تو تو بھی نہیں تیرے ہوتے بھی سب خراب ہی تھا اور پھر آج کل تو تو بھی نہیں اے شگوفوں میں رنگ بھرتے شخص اس اداسی کا حل تو تو بھی نہیں جو تری جستجو میں چھوڑ دیا اس کا نعم البدل تو تو بھی نہیں مجھ کو یہ جان کر اداسی ہوئی کچھ مسائل کا حل تو تو ...

مزید پڑھیے

نیکیوں کے زمرے میں بھی یہ کام کر جاؤ

نیکیوں کے زمرے میں بھی یہ کام کر جاؤ مسکرا کے تھوڑا سا میرے زخم بھر جاؤ کتنے غم بداماں ہو صبح سے پریشاں ہو شام آنے والی ہے اب اٹھو سنور جاؤ زندگی جو کرنی ہے مسکرا کے دن کاٹو ورنہ سب سے منہ موڑو زہر کھا کے مر جاؤ گو مگو میں زحمت ہے سوچنا قیامت ہے جس طرف کہے جذبہ بے دھڑک ادھر ...

مزید پڑھیے

تو نے اپنا جلوہ دکھانے کو جو نقاب منہ سے اٹھا دیا

تو نے اپنا جلوہ دکھانے کو جو نقاب منہ سے اٹھا دیا وہیں محو حیرت بے خودی مجھے آئنہ سا بنا دیا وہ جو نقش پا کی طرح رہی تھی نمود اپنے وجود کی سو کشش نے دامن ناز کی اسے بھی زمیں سے مٹا دیا رگ و پے میں آگ بھڑک اٹھی پھنکے ہے پڑا یہ سبھی بدن مجھے ساقیا مئے آتشیں کا یہ جام کیسا پلا ...

مزید پڑھیے

تم چپ رہے پیام محبت یہی تو ہے

تم چپ رہے پیام محبت یہی تو ہے آنکھیں جھکیں نظر کی قیامت یہی تو ہے محفل میں لوگ چونک پڑے میرے نام پر تم مسکرا دئے مری قیمت یہی تو ہے تم پوچھتے ہو تم نے شکایت بھی کی کبھی سچ پوچھئے تو مجھ کو شکایت یہی تو ہے وعدے تھے بے شمار مگر اے مزاج یار ہم یاد کیا دلائیں نزاکت یہی تو ہے میرے ...

مزید پڑھیے

الٹی تصویر پہن کر نکلے

الٹی تصویر پہن کر نکلے اپنی تقدیر پہن کر نکلے اس کو دیکھا تھا بہت آنکھوں نے خواب تعبیر پہن کر نکلے فصل گل آ گئی تو پاؤں میں ہم بھی زنجیر پہن کر نکلے شعر ہم نے بھی بہت لکھ ڈالے کیسی تشہیر پہن کر نکلے ہر طرف اپنی علم داری ہے کیسے یہ تیر پہن کر نکلے ساتھ دینے کو بہتر کا عمرؔ ہم ...

مزید پڑھیے

ہے کوئی اور بھی جہان میں کیا

ہے کوئی اور بھی جہان میں کیا میں نہیں ہوں ترے گمان میں کیا تو نے فتراک ساتھ تو رکھا تیر بھی ہے تری کمان میں کیا ایک سایا تھا دل میں وہ بھی بجھا رہ گیا ہے اب اس مکان میں کیا زیر سایہ ہے اور سبھی دنیا ہم نہیں ہیں تری امان میں کیا کوئی بھی تجھ سے بات کرتا نہیں زہر سا ہے تری زبان میں ...

مزید پڑھیے

اس میں کیا دلیل ہے

اس میں کیا دلیل ہے ایک سنگ میل ہے ہنس کے توڑ دے اسے درد کی فصیل ہے شہرتوں کے واسطے پیاس ہی سبیل ہے دیکھتے ہیں ہر طرف کیا کوئی عدیل ہے جس کا نام ہے عمرؔ وہ بھی بے قبیل ہے

مزید پڑھیے

تجھ کو تکتا رہتا ہوں

تجھ کو تکتا رہتا ہوں میں بھی تیرے جیسا ہوں وہ مٹی ہو جاتا ہے جس کو ہاتھ لگاتا ہوں میں مٹی کے خوابوں سے عشق بنا کے بیٹھا ہوں آپ کو چھاؤں مبارک ہو میں تو پیڑ اگاتا ہوں میں کانچ کا چھوٹا سا گھر کس کے لئے بناتا ہوں کوئی مجھ سے بات کرے ہر اک کا منہ تکتا ہوں تم ہی تم تو ہوتے ہو جب ...

مزید پڑھیے

جسم سیاہی بناؤں گا

جسم سیاہی بناؤں گا تیرا حرف سجاؤں گا تو بہتا پانی بن جا میں مچھلی بن جاؤں گا کل موسم کی ہتھیلی پر نام ترا کھدواؤں گا اپنا غبار اڑا کر میں کچھ تصویر بناؤں گا کسی کواڑ کی آڑ میں اب تجھ کو لا کے چھپاؤں گا ترے بدن کے پانی سے میں سورج چمکاؤں گا

مزید پڑھیے
صفحہ 501 سے 6203