الٹی تصویر پہن کر نکلے
الٹی تصویر پہن کر نکلے
اپنی تقدیر پہن کر نکلے
اس کو دیکھا تھا بہت آنکھوں نے
خواب تعبیر پہن کر نکلے
فصل گل آ گئی تو پاؤں میں
ہم بھی زنجیر پہن کر نکلے
شعر ہم نے بھی بہت لکھ ڈالے
کیسی تشہیر پہن کر نکلے
ہر طرف اپنی علم داری ہے
کیسے یہ تیر پہن کر نکلے
ساتھ دینے کو بہتر کا عمرؔ
ہم بھی شمشیر پہن کر نکلے