ہے کوئی اور بھی جہان میں کیا
ہے کوئی اور بھی جہان میں کیا
میں نہیں ہوں ترے گمان میں کیا
تو نے فتراک ساتھ تو رکھا
تیر بھی ہے تری کمان میں کیا
ایک سایا تھا دل میں وہ بھی بجھا
رہ گیا ہے اب اس مکان میں کیا
زیر سایہ ہے اور سبھی دنیا
ہم نہیں ہیں تری امان میں کیا
کوئی بھی تجھ سے بات کرتا نہیں
زہر سا ہے تری زبان میں کیا