اس میں کیا دلیل ہے عمر فرحت 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اس میں کیا دلیل ہے ایک سنگ میل ہے ہنس کے توڑ دے اسے درد کی فصیل ہے شہرتوں کے واسطے پیاس ہی سبیل ہے دیکھتے ہیں ہر طرف کیا کوئی عدیل ہے جس کا نام ہے عمرؔ وہ بھی بے قبیل ہے