قومی زبان

تجھے ہے پیار تو یوں کرکے چل دکھا مجھ کو

تجھے ہے پیار تو یوں کرکے چل دکھا مجھ کو سبھی کے سامنے اپنے گلے لگا مجھ کو میں جانتا ہوں کہ تو اک دہکتا شعلہ ہے تری تپش میں اگر دم ہے تو جلا مجھ کو ہر اک نظر کو پتا ہے میں ایک پتھر ہوں ہر ایک دل نے بنا رکھا ہے خدا مجھ کو تری زباں پہ ہے انکار آج بھی لیکن کچھ اور کہتی لگی ہے تری ادا ...

مزید پڑھیے

ترے ہی ساتھ مرے یار ہے مری دنیا

ترے ہی ساتھ مرے یار ہے مری دنیا ترے بغیر تو بے کار ہے مری دنیا نشہ شراب کا بالکل مجھے پسند نہیں سرور عشق سے سرشار ہے مری دنیا دکھائی دیتے نہیں ان کو میرے ویرانے وہ سوچتے ہیں کہ گلزار ہے مری دنیا میں نفرتوں میں رہوں گا تو مر ہی جاؤں گا یہ میری دنیا نہیں پیار ہے مری دنیا تجھے بھی ...

مزید پڑھیے

تعصب کی فضا میں طعنۂ کردار کیا دیتا

تعصب کی فضا میں طعنۂ کردار کیا دیتا منافق دوستوں کے ہاتھ میں تلوار کیا دیتا امیر شہر تو خود زرد رو تھا ایک مدت سے جھروکے سے وہ اہل شہر کو دیدار کیا دیتا ہمارے دن کو جو دیتا نہیں اک دھوپ کا ٹکڑا ہماری رات کو وہ چاند کا معیار کیا دیتا کہیں گولی کہیں گالی محبت سے ہے دل خالی خبر یہ ...

مزید پڑھیے

حسن سے آنکھ لڑی ہو جیسے

حسن سے آنکھ لڑی ہو جیسے زندگی چونک پڑی ہو جیسے ہائے یہ لمحہ تری یاد کے ساتھ کوئی رحمت کی گھڑی ہو جیسے راہ روکے ہوئے اک مدت سے کوئی دوشیزہ کھڑی ہو جیسے اف یہ تابانیٔ ماہ و انجم رات سہرے کی لڑی ہو جیسے ان کو دیکھا تو ہوا یہ محسوس جان میں جان پڑی ہو جیسے مجھ سے کھلتے ہوئے شرماتے ...

مزید پڑھیے

جب تلک آب و دانہ لگتا ہے

جب تلک آب و دانہ لگتا ہے یہ جہاں آشیانہ لگتا ہے غنچہ غنچہ کھلا ہے پھولوں سا آپ کا مسکرانا لگتا ہے میری ماں کا دیا ہوا رومال دھوپ میں شامیانہ لگتا ہے آج لمبے سفر پہ چلتے ہیں آج موسم سہانا لگتا ہے ایسے بچوں کو کون سمجھائے گھر جنہیں قید خانہ لگتا ہے آپ کا درد درد ہے لیکن دوسروں ...

مزید پڑھیے

تیرا دل بھی مرے دل جیسا اگر ہو جائے

تیرا دل بھی مرے دل جیسا اگر ہو جائے کتنا آساں مرے جیون کا سفر ہو جائے میں نے ہر بار یہی سوچ کے کوشش کی ہے شاید اس بار تری مجھ پہ نظر ہو جائے اس کا وعدہ ہے وہ کل صبح ملے گی مجھ سے دل یہ کرتا ہے کہ جلدی سے سحر ہو جائے میری حسرت ہے اسے باہوں میں بھر لینے کی کاش اب کے وہ جب آئے تو جگر ہو ...

مزید پڑھیے

اپنے ہونے کی جھلک دیتا ہے

اپنے ہونے کی جھلک دیتا ہے فن کہیں بھی ہو چمک دیتا ہے پھول اس کو بھی مہک دیتا ہے ہاتھ جو اس کو جھٹک دیتا ہے غیر تنکا بھی اچک دیتا ہے اپنا تو اپنے کی ڈھک دیتا ہے آپ اندھیروں کا گلہ کرتے ہیں چاند تارے بھی فلک دیتا ہے پہلے جی بھر کے جلاتا ہے مجھے اور پھر باد خنک دیتا ہے جو شجر ...

مزید پڑھیے

اثر ہوتا نہیں ہے پتھروں پر

اثر ہوتا نہیں ہے پتھروں پر ہمیں بھی ناز ہے اپنے سروں پر میں ہلتی شاخ سے ڈرتا نہیں ہوں بھروسا ہے مجھے اپنے پروں پر دعائیں مانگتی رہتی ہیں ندیاں امڈ آتے ہیں بادل ساگروں پر مجھے ان بستیوں کی آرزو ہے جہاں تالے نہیں ملتے گھروں پر قلم کمزور پڑتا جا رہا ہے سیاست چھا رہی ہے شاعروں ...

مزید پڑھیے

کہہ دو دل میں جو بات باقی ہے

کہہ دو دل میں جو بات باقی ہے یہ نہ سوچو کہ رات باقی ہے عشق کی بات ہے ابھی کر لو بھول جاؤ حیات باقی ہے ساری دنیا ہے پھر بھی تنہا ہوں اک تمہارا ہی ساتھ باقی ہے آج کہتے ہیں بس شراب شراب کل کہیں گے نجات باقی ہے پہلے لازم ہے جیتنا دل کا پھر کہاں کائنات باقی ہے

مزید پڑھیے

یہ بھول جاؤ کہ ڈر جائے گی مری خوشبو

یہ بھول جاؤ کہ ڈر جائے گی مری خوشبو ہر ایک سمت کو مہکائے گی مری خوشبو یہاں وہاں یہ اڑے گی پر اپنی مرضی سے ہوا کے رخ سے نہ گھبرائے گی مری خوشبو میں اپنے باغ میں جب پھول بن کے مہکوں گا تمہارے تک بھی پہنچ جائے گی مری خوشبو یہ تتلیاں کوئی طوفاں بکھیر دے ورنہ اسی قفس میں سمٹ جائے گی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 494 سے 6203