شاعری

آج کا دن بھی گزر جائے گا

آج کا دن بھی گزر جائے گا قافلہ لوٹ کے گھر جائے گا راہ کٹتی ہی نہیں ہے اپنی ساتھ کب تک یہ سفر جائے گا زخم تازہ ہے تو دل دکھتا ہے وقت کے ساتھ یہ بھر جائے گا آزما گردش دوراں تو بھی آئینہ اور سنور جائے گا بھاگتے دوڑتے لمحوں کا سفر کب اچانک ہی ٹھہر جائے گا صبح کھلتا ہوا ہر پھول ...

مزید پڑھیے

شدت جذب میں جب عالم ہو بولتا ہے

شدت جذب میں جب عالم ہو بولتا ہے مئے گل رنگ چھلکتی ہے سبو بولتا ہے دل کا آئینہ کھلا ہو تو سکوت شب میں میں بیاں کرتا ہوں خود کو کبھی تو بولتا ہے جگمگا اٹھتا ہے دم بھر میں چمن زار خیال چاند پہلو میں اتر کر لب جو بولتا ہے موسم برف میں ہر رات گزرتی ہے مگر گاہے گاہے سہی خوابیدہ لہو ...

مزید پڑھیے

وہ مرا ہوگا یہ سوچا ہی نہیں

وہ مرا ہوگا یہ سوچا ہی نہیں خواب ایسا کوئی دیکھا ہی نہیں یوں تو ہر حادثہ بھولا لیکن اس کا ملنا کبھی بھولا ہی نہیں میری راتوں کے سیہ آنگن میں چاند کوئی کبھی چمکا ہی نہیں یہ تعلق بھی رہے یا نہ رہے دل قلندر کا ٹھکانا ہی نہیں

مزید پڑھیے

دلوں میں کوئی ہوس کوئی آرزو بھی نہیں

دلوں میں کوئی ہوس کوئی آرزو بھی نہیں میں سب لٹا چکا اب فکر آبرو بھی نہیں زماں مکاں سے گزر کر ہوں عالم ہو میں سفر تمام ہوا شوق جستجو بھی نہیں ترے خیال کی سر مستیاں دماغ میں ہیں یہ وہ نشہ ہے کہ منت کش سبو بھی نہیں وہ بند آنکھوں میں رہ رہ کے جگمگاتا ہے نماز عشق میں پابندئ وضو بھی ...

مزید پڑھیے

اس تکلم کی ادا پر کوئی کیا بات کرے

اس تکلم کی ادا پر کوئی کیا بات کرے ہونٹ چپ ہوں تو ترا رنگ حنا بات کرے دیکھ ہم خاک نشینوں سے زمانے کا سلوک جیسے سوکھے ہوئے پتوں سے ہوا بات کرے مجھ کو ہر فیصلہ منظور مگر آخری بار وہ مرے سامنے آ کر تو ذرا بات کرے ایک پتھرائی ہوئی بھیڑ سے ہوں محو کلام جیسے خاموش مزاروں سے دیا بات ...

مزید پڑھیے

مری دنیا کا آسرا ہو کر

مری دنیا کا آسرا ہو کر مجھ کو بھولے ہو کیوں خفا ہو کر بدر چشتی تمہاری الفت میں موت آئی مگر بقا ہو کر زندگی زندگی بنی آخر آپ کے عشق میں فنا ہو کر زندگی اس کی کائنات اس کی جو رہا بدر چشت کا ہو کر لذت درد غم کو کیا کہئے درد آیا مگر دوا ہو کر اب میں خود کو تلاش کرتا ہوں عشق آیا تھا ...

مزید پڑھیے

نہ جانے کون ہے کیا ہے کہاں سے آیا ہے

نہ جانے کون ہے کیا ہے کہاں سے آیا ہے وہ میرا عین ہے یا خواب ہے یا دھوکا ہے نہ دیکھ وقت یوں مجھ کو یہ تیرا چہرہ ہے جو شخص مجھ میں چھپا ہے وہ کتنا سادہ ہے ہوا کے گھنگھرو ہیں ساکت تھکی تھکی ہے شام اداسیوں کا ہر اک سمت جال پھیلا ہے فضا میں اڑتے پرندوں نے پر سمیٹ لئے نزول شام ہے اور ...

مزید پڑھیے

سامنے ہو مے کدہ اور مے سے بیگانہ رہے

سامنے ہو مے کدہ اور مے سے بیگانہ رہے یہ فریب ہوش‌ مندی ہوش مندانہ رہے وہ گدا ہو کر بھی دنیا میں امیرانہ رہے ملتفت جس پر تری چشم کریمانہ رہے وسعت صحرا بھی جب ہو تنگ اس کے سامنے شہر کا پابند کیسے کوئی دیوانہ رہے داستان شوق ہے اپنے لہو سے لالہ رنگ ہر زمانے میں ہمیں عنوان افسانہ ...

مزید پڑھیے

کل مجھے دیکھ کے تھا آئنہ چونکا جیسے

کل مجھے دیکھ کے تھا آئنہ چونکا جیسے میرے چہرے میں چھپا ہو کوئی چہرہ جیسے ہم کلامی بھی مٹاتی نہیں دوری کی خلیج بیچ سے ٹوٹ گیا درد کا رشتہ جیسے لہر ہلکی سی فضاؤں میں جو ابھری ڈوبی درد کی شاخ سے ٹوٹا کوئی پتا جیسے کتنے بکھرے ہوئے خوابوں کا کھنڈر لگتا ہے وقت نے دے دیا اس شخص کو ...

مزید پڑھیے

دل صافی

دل صافی یہ ہو اے مہرؔ خدا کی رحمت میں نے محسوس کیا ہے بہت آرام یہاں گوشۂ عافت اس کو کہیں تو زیبا ہے کیسی تسکین کا ہے کیسے سکوں کا یہ مکاں اس طرح شہر سے کچھ دور کوئی معبد ہو شارع عام سے ہٹ کر کہ نہ ہو بھیڑ وہاں کوئی جائے بھی جو اس جا تو ارادہ کر کے یہ نہ ہو ہر کس و ناکس ہو وہاں گشت ...

مزید پڑھیے
صفحہ 79 سے 5858