شاعری

یہ میرے دل کی وسعت ہے کہاں تک

یہ میرے دل کی وسعت ہے کہاں تک زمیں سے لے کے حد آسماں تک تمہارا حسن ہے کون و مکاں تک کلی سے گل سے ہر اک گلستاں تک تیری الفت نے مجھ کو کیا بنایا عطا کی ہے حیات‌‌ جاوداں تک کدھر پہ برق سرگرداں پھری ہے پہنچ پائی نہ میرے آشیاں تک سنائے داستاں غیروں کی اکثر نہ آئی اپنی ہی حالت زباں ...

مزید پڑھیے

لطف تو جب ہے کہ تجھ سا ترا دیوانہ بنے

لطف تو جب ہے کہ تجھ سا ترا دیوانہ بنے رند کی شان یہ ہے نازش مے خانہ بنے غیر محفل میں نہیں کوئی تمہیں تم ہو یہاں حیف اپنے ہی سے تم آج تو بیگانہ بنے قیس کو عشق کی تکریم تھی شاید کم کم ہم تنک‌ ظرف نہیں عشق جو افسانہ بنے خوب بدنام کیا ہم کو بنا کر پردہ آپ ہی شمع بنے آپ ہی پروانہ ...

مزید پڑھیے

حسن کی ہر ادا پہ مرتا ہوں

حسن کی ہر ادا پہ مرتا ہوں زندگی تیری قدر کرتا ہوں کھو نہ جائیں مزے حضوری کے سانس لیتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں عشق کی ہے یہ کون سی منزل گاہ جیتا ہوں گاہ مرتا ہوں کون عارف ہے عظمت غم کا مٹ کے میں اور بھی نکھرتا ہوں ہو کے پامال راہ الفت میں کیا بگڑتا ہوں کیا سنورتا ہوں بحر غم میں یہ فکر ...

مزید پڑھیے

دل دکھا تھا مرا ایسا کہ دکھایا نہ گیا

دل دکھا تھا مرا ایسا کہ دکھایا نہ گیا درد اتنا تھا کہ خود ان سے بڑھایا نہ گیا بے خود عشق سے پھر ہوش میں آیا نہ گیا سر جو سجدہ میں جھکایا تو اٹھایا نہ گیا راز اس پردہ نشیں کا کبھی پایا نہ گیا محرم راز سے بھی راز بتایا نہ گیا آفریں لذت نظارہ خوشا عالم کیف دل کا آنا تھا کہ پھر ہوش ...

مزید پڑھیے

دل پائمال رنج ہے لطف و عطا کے ساتھ

دل پائمال رنج ہے لطف و عطا کے ساتھ سب کچھ ہمیں جہاں میں ملا ہے سزا کے ساتھ لاتی ہے ڈھونڈھ ڈھونڈھ کے آفت نئی نئی میری تو زندگی ہے نزول بلا کے ساتھ کیوں کر ہمارے دل کو اثر کا یقیں نہ ہو جاری ہے لب پہ نام تمہارا دعا کے ساتھ خون رگ حسین پہ قربان جائیے کیا کیا ملا ہے معرکۂ کربلا کے ...

مزید پڑھیے

عزت اسی کی اہل نظر کی نظر میں ہے

عزت اسی کی اہل نظر کی نظر میں ہے سب کچھ بشر میں ہے جو محبت بشر میں ہے کیا پوچھتے ہو جوہر تیغ نگاہ ناز یہ اس سے تیز ہے جو تمہاری کمر میں ہے قاصد سوال وصل سنیں اور وہ چپ رہیں کیا کیا نہ شان بے خبری اس خبر میں ہے کیا جانے کس سوال کا بھیجا ہے یہ جواب اک تیر اک چھری کف پیغامبر میں ...

مزید پڑھیے

سناؤں داستاں تم کو الم کی

سناؤں داستاں تم کو الم کی نہیں ہے انتہا کچھ میرے غم کی میں خود ہی ہوں سزا وار زمانہ کسی نے میری خاطر آنکھ نم کی میرا محبوب جب مجھ کو ملا ہے نہیں حاجت کسی رحم و کرم کی ہوئے ہیں راستے ہموار خود ہی کوئی پروا نہیں ہے پیچ و خم کی میری تقدیر وابستہ تمہیں سے یہی تحریر ہے لوح و قلم ...

مزید پڑھیے

پھر اگے ایک آفتاب نیا

پھر اگے ایک آفتاب نیا اور پھولوں پہ ہو شباب نیا لکھوں اس طرح داستان جہاں گویا ہر اک ورق ہو باب نیا صاف کر جو بھی تھے گناہوں کو اے خدا مجھ سے لے حساب نیا اس کی صورت کا جب خیال آیا دل میں اترا ہے ماہتاب نیا اس نے مجھ سے عجب سوال کیا تھا مرا بھی کوئی جواب نیا جس کو ہم آب جو سمجھتے ...

مزید پڑھیے

گلوں میں رنگ نہیں موسم بہار نہیں

گلوں میں رنگ نہیں موسم بہار نہیں مری حیات مگر پھر بھی سوگوار نہیں ہے دور عشق یہاں جبر و اختیار نہیں سکون دل کے لئے کوئی بے قرار نہیں یہی عروج محبت یہی اصول وفا کسی سحر کے لئے شام انتظار نہیں غم و خوشی تو یہاں آتے جاتے رہتے ہیں مگر یہ زیست کا اے دوست اعتبار نہیں ہر ایک شے میں ...

مزید پڑھیے

یہ جادوئے جمال کسی دیدہ ور سے پوچھ

یہ جادوئے جمال کسی دیدہ ور سے پوچھ آئینہ کیا بتائے گا میری نظر سے پوچھ اظہار درد میری زباں سے نہ ہو سکا اے شوخ دل کا حال مری چشم تر سے پوچھ عہد بہار میں بھی گلابوں کے کیوں حرم مسمار ہو رہے ہیں نسیم سحر سے پوچھ وحشت میں بھی کیا ہوا کیا کیا نہیں ہوا کچھ اپنی رہ گزار سے کچھ سنگ در ...

مزید پڑھیے
صفحہ 76 سے 5858