غمگیں نہیں ہوں دہر میں تو شاد بھی نہیں
غمگیں نہیں ہوں دہر میں تو شاد بھی نہیں آباد اگر نہیں ہوں تو برباد بھی نہیں ملتی تری وفا کی مجھے داد بھی نہیں مجنوں نہیں ہے دہر میں فرہاد بھی نہیں کہتا ہے یار جرم کی پاتے ہو تم سزا انصاف اگر نہیں ہے تو بیداد بھی نہیں انساں کی قدر کیا ہے جو ہو تیرے روبرو تیرے مقابلے میں پری زاد ...