شاعری

ہر غم پہ آج کل ہے خوشی کا گماں مجھے

ہر غم پہ آج کل ہے خوشی کا گماں مجھے لے آئی یاد یار کہاں سے کہاں مجھے منظور ذوق دید کا ہو امتحاں مجھے یہ تاب یہ مجال یہ طاقت کہاں مجھے یا رب قفس کی خیر کہ دیکھا جو خواب بھی آیا ہے بجلیوں میں نظر آشیاں مجھے آزادئ خیال کے وہ رنگ اب کہاں تھا ابتدا میں کنج قفس آشیاں مجھے ذوق طلب کا ...

مزید پڑھیے

وجہ شہرت تیری آشفتہ سری میری ہے

وجہ شہرت تیری آشفتہ سری میری ہے شہر تیرا ہی سہی در بدری میری ہے چن لیا لاکھ خداؤں میں پرستش کے لئے حسن تیرا ہی سہی دیدہ وری میری ہے ہے خبر موسم سفاک کی ہم کو لیکن بارش سنگ میں بھی شیشہ گری میری ہے ہو کے آزاد بھی میں قید قفس ہی میں رہا ہائے کیا چیز یہ بے بال و پری میری ہے اب تو ...

مزید پڑھیے

یہ بیداد بہار فتنہ ساماں کون دیکھے گا

یہ بیداد بہار فتنہ ساماں کون دیکھے گا بھری برسات میں جلتا گلستاں کون دیکھے گا بچا لینا تو ممکن ہے بھنور سے اپنی کشتی کو جو پوشیدہ ہو ساحل میں وہ طوفاں کون دیکھے گا سر محفل تو پروانوں کو جلتا سب نے دیکھا ہے ترا سوز دروں اے شمع گریاں کون دیکھے گا لہو سے لکھ تو دی تاریخ آزادی ...

مزید پڑھیے

فکر اہل ہنر پہ بیٹھی ہے

فکر اہل ہنر پہ بیٹھی ہے شاعری سیم و زر پہ بیٹھی ہے پہلے ہاتھوں میں ہاتھ رہتا تھا زندگی اب کمر پہ بیٹھی ہے سہمی سہمی ہوئی سی ہر خواہش دل وحشت اثر پہ بیٹھی ہے پھول کانٹوں کے بیچ رہتے ہیں خوشبو تتلی کے پر پہ بیٹھی ہے آستینیں ٹٹول کر دیکھو دوستی کس ڈگر پہ بیٹھی ہے

مزید پڑھیے

برا ہو کر بھی وہ اچھا بہت ہے

برا ہو کر بھی وہ اچھا بہت ہے وہ جیسا ہے نہیں بنتا بہت ہے نمک تو کم نہیں ہے روز و شب میں سواد زندگی پھیکا بہت ہے فریب سادگی ہے یا شرارت میں یہ سمجھا کہ وہ میرا بہت ہے تجھے سوچا کیا شب بھر سنوارا نہیں ایسا نہیں ویسا بہت ہے اسی سے بات کرنا ہے کہ جس نے ہمیں سمجھا نہیں پوچھا بہت ...

مزید پڑھیے

اقرار کسی دن ہے تو انکار کسی دن

اقرار کسی دن ہے تو انکار کسی دن ہو جائے گی اب آپ سے تکرار کسی دن چاہا کبھی سوچا کبھی تصویر بنائی چھوڑا نہ تری یاد نے بے کار کسی دن پلکوں پہ ستارے لیے راہوں میں کھڑے ہیں فرصت ہو تو آ جائیے سرکار کسی دن دنیا میں سدا چلتی ہے چاہت کی حکومت آ جاؤ منا لیں گے ہم اتوار کسی دن آیا ہے ...

مزید پڑھیے

گالیاں تنخواہ ٹھہری ہے اگر بٹ جائے گی

گالیاں تنخواہ ٹھہری ہے اگر بٹ جائے گی عاشقوں کے گھر مٹھائی لب شکر بٹ جائے گی روبرو گر ہوگا یوسف اور تو آ جائے گا اس کی جانب سے زلیخا کی نظر بٹ جائے گی رہزنوں میں ناز و غمزہ کی یہ جنس دین و دل جوں متاع بردہ آخر ہم دگر بٹ جائے گی ہوگا کیا گر بول اٹھے غیر باتوں میں مری پھر طبیعت ...

مزید پڑھیے

پان کھا کر سرمہ کی تحریر پھر کھینچی تو کیا

پان کھا کر سرمہ کی تحریر پھر کھینچی تو کیا جب مرا خوں ہو چکا شمشیر پھر کھینچی تو کیا اے مہوس جب کہ زر تیرے نصیبوں میں نہیں تو نے محنت بھی پئے اکسیر پھر کھینچی تو کیا گر کھنچے سینہ سے ناوک روح تو قالب سے کھینچ اے اجل جب کھنچ گیا وہ تیر پھر کھینچی تو کیا کھینچتا تھا پاؤں میرا پہلے ...

مزید پڑھیے

نہیں عشق میں اس کا تو رنج ہمیں کہ قرار و شکیب ذرا نہ رہا

نہیں عشق میں اس کا تو رنج ہمیں کہ قرار و شکیب ذرا نہ رہا غم عشق تو اپنا رفیق رہا کوئی اور بلا سے رہا نہ رہا دیا اپنی خودی کو جو ہم نے اٹھا وہ جو پردہ سا بیچ میں تھا نہ رہا رہے پردے میں اب نہ وہ پردہ نشیں کوئی دوسرا اس کے سوا نہ رہا نہ تھی حال کی جب ہمیں خبر رہے دیکھتے اوروں کے عیب و ...

مزید پڑھیے

نہ دو دشنام ہم کو اتنی بد خوئی سے کیا حاصل

نہ دو دشنام ہم کو اتنی بد خوئی سے کیا حاصل تمہیں دینا ہی ہوگا بوسہ خم روئی سے کیا حاصل دل آزاری نے تیری کر دیا بالکل مجھے بیدل نہ کر اب میری دل جوئی کہ دل جوئی سے کیا حاصل نہ جب تک چاک ہو دل پھانس کب دل کی نکلتی ہے جہاں ہو کام خنجر کا وہاں سوئی سے کیا حاصل برائی یا بھلائی گو ہے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4663 سے 5858