دل کا جب افسانہ لکھ

دل کا جب افسانہ لکھ
غم کو صاحب خانہ لکھ


بیگانے کو اپنا کہہ
اپنے کو بیگانہ لکھ


راز گداز شمع بتا
سوز دل پروانہ لکھ


جس میں نہیں ہے غم ان کا
اس دل کو ویرانہ لکھ


کٹ جائے گی ہجر کی شب
حال دل دیوانہ لکھ


گالوں کو لکھ جلوۂ گل
آنکھوں کو مے خانہ لکھ


بدر جمالیؔ سودائی ہے
تو اس کو دیوانہ لکھ