شاعری

یہ دھوپ گری ہے جو مرے لان میں آ کر

یہ دھوپ گری ہے جو مرے لان میں آ کر لے جائے گی جلدی ہی اسے شام اٹھا کر سینے میں چھپا شام کی آنکھوں سے بچا کر اک لہر کو ہم لائے سمندر سے اٹھا کر ہاں وقت سے پہلے ہی اڑا دے گی اسے صبح رکھی نہ گئی چاند سے گر شب یہ دبا کر اک صبح بھلی سی مرے نزدیک سے گزری میں بیٹھا رہا ہجر کی اک رات بچھا ...

مزید پڑھیے

اپنے خوابوں کو اک دن سجاتے ہوئے

اپنے خوابوں کو اک دن سجاتے ہوئے گر پڑے چاند تاروں کو لاتے ہوئے ایک پل پر کھڑا شام کا آفتاب سب کو تکتا ہے بس آتے جاتے ہوئے ایک پتھر مرے سر پہ آ کر لگا کچھ پھلوں کو شجر سے گراتے ہوئے اے غزل تیری محفل میں پائی جگہ اک غلیچہ بچھاتے اٹھاتے ہوئے صبح اک گیت کانوں میں کیا پڑ گیا کٹ گیا ...

مزید پڑھیے

تیرے ملنے کا آخری امکان

تیرے ملنے کا آخری امکان جیسے مجھ میں ہے ایک نخلستان گھر میں لگتا نہیں ہے جی میرا دشت میں رہ گیا مرا سامان ریت میں سیپیاں ملی ہیں مجھے کیا سمندر تھا پہلے ریگستان لوٹے شاید اسی بہانے وہ رکھ لیا میں نے اس کا کچھ سامان تو ترے ارد گرد ہی ہے کہیں ہر طرف ڈھونڈھ ہر جگہ کو چھان دور تک ...

مزید پڑھیے

ایسی اچھی صورت نکلی پانی کی

ایسی اچھی صورت نکلی پانی کی آنکھیں پیچھے چھوٹ گئیں سیلانی کی کیرم ہو شطرنج ہو یا پھر عشق ہی ہو کھیل کوئی ہو ہم نے بے ایمانی کی قید ہوئی ہیں آنکھیں خواب جزیرے پر پا کر ایک سزا سی کالے پانی کی دیواروں پر چاند ستارے روشن ہیں بچوں نے دیکھو تو کیا شیطانی کی چاند کی گولی رات نے کھا ...

مزید پڑھیے

کسی نے بھی نہ میری ٹھیک ترجمانی کی

کسی نے بھی نہ میری ٹھیک ترجمانی کی دھواں دھواں ہے فزا میری ہر کہانی کی چلو نکالو مرے پاؤں میں چبھا تارہ زمیں کی سطح تمہیں نے تو آسمانی کی گناہ عشق کیا اور کوئی سزا نہ ہوئی ضرور تم نے ثبوتوں سے چھیڑخوانی کی ترا خیال ہوا کینوس پہ مہماں کل تمام رنگوں نے مل کر کے میزبانی کی

مزید پڑھیے

کرن اک معجزہ سا کر گئی ہے

کرن اک معجزہ سا کر گئی ہے دھنک کمرے میں میرے بھر گئی ہے اچک کر دیکھتی تھی نیند تم کو لو یہ آنکھوں سے گر کر مر گئی ہے خموشی چھپ رہی ہے اب صدا سے یہ بچی اجنبی سے ڈر گئی ہے کھلے ملتے ہیں مجھ کو در ہمیشہ مرے ہاتھوں میں دستک بھر گئی ہے اسے کچھ اشک لانے کو کہا تھا کہاں جا کر اداسی مر ...

مزید پڑھیے

جی بہلتا ہی نہیں خالی قفس سے

جی بہلتا ہی نہیں خالی قفس سے رنگ جیسے اڑ گئے ہوں کینوس سے اور کم یاد آؤگی اگلے برس تم اب کے کم یاد آئی ہو پچھلے برس سے پھر بچا جو چاند وہ میں پی گیا تھا سب ہوئے مدہوش جوں ہی اس چرس سے

مزید پڑھیے

کچھ بھی نہیں ہونے کی الجھن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ہو

کچھ بھی نہیں ہونے کی الجھن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ہو اے میرے دل دشت کی جوگن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ہو تم سے ایک دھنک پھوٹے گی اور کمرے میں بکھرے گی دیواروں پہ رنگ نہ روغن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ہو اک درپن جو ٹھیک مرے دل ہی کے اندر کھلتا ہے دیکھ رہا ہوں میں وہ درپن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ...

مزید پڑھیے

تم سے اک دن کہیں ملیں گے ہم

تم سے اک دن کہیں ملیں گے ہم خرچ خود کو تبھی کریں گے ہم عشق! تجھ کو خبر بھی ہے؟ اب کے تیرے ساحل سے جا لگیں گے ہم کس نے رستے میں چاند رکھا ہے اس سے ٹکرا کے گر پڑیں گے ہم آسمانوں میں گھر نہیں ہوتے مر گئے تو کہاں رہیں گے ہم دھوپ نکلی ہے تیری باتوں کی آج چھت پر پڑے رہیں گے ہم جو بھی ...

مزید پڑھیے

سونے سونے سے فلک پر اک گھٹا بنتی ہوئی

سونے سونے سے فلک پر اک گھٹا بنتی ہوئی دھیرے دھیرے اس کی آمد کی فضا بنتی ہوئی جنم کا بس ایک لمحہ اور اب یہ زندگی اک ذرا سی بات بڑھ کر مسئلہ بنتی ہوئی قید سی لگنے لگی ہے مجھ کو یہ آوارگی اب تو آزادی بھی میری اک سزا بنتی ہوئی تیری دی ہر چوٹ اک لذت سی ہے میرے لیے اب یہ لذت دائمی سا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 58 سے 4657