کچھ بھی نہیں ہونے کی الجھن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ہو
کچھ بھی نہیں ہونے کی الجھن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ہو
اے میرے دل دشت کی جوگن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ہو
تم سے ایک دھنک پھوٹے گی اور کمرے میں بکھرے گی
دیواروں پہ رنگ نہ روغن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ہو
اک درپن جو ٹھیک مرے دل ہی کے اندر کھلتا ہے
دیکھ رہا ہوں میں وہ درپن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ہو
میرے خیالوں کی دنیا میں کچھ بھی نہیں جاناں لیکن
کم نہیں کرنا اپنی بن ٹھن کچھ بھی نہیں ہے تم تو ہو