جی بہلتا ہی نہیں خالی قفس سے

جی بہلتا ہی نہیں خالی قفس سے
رنگ جیسے اڑ گئے ہوں کینوس سے


اور کم یاد آؤگی اگلے برس تم
اب کے کم یاد آئی ہو پچھلے برس سے


پھر بچا جو چاند وہ میں پی گیا تھا
سب ہوئے مدہوش جوں ہی اس چرس سے