کسی نے بھی نہ میری ٹھیک ترجمانی کی

کسی نے بھی نہ میری ٹھیک ترجمانی کی
دھواں دھواں ہے فزا میری ہر کہانی کی


چلو نکالو مرے پاؤں میں چبھا تارہ
زمیں کی سطح تمہیں نے تو آسمانی کی


گناہ عشق کیا اور کوئی سزا نہ ہوئی
ضرور تم نے ثبوتوں سے چھیڑخوانی کی


ترا خیال ہوا کینوس پہ مہماں کل
تمام رنگوں نے مل کر کے میزبانی کی