شاعری

دلوں میں کوئی ہوس کوئی آرزو بھی نہیں

دلوں میں کوئی ہوس کوئی آرزو بھی نہیں میں سب لٹا چکا اب فکر آبرو بھی نہیں زماں مکاں سے گزر کر ہوں عالم ہو میں سفر تمام ہوا شوق جستجو بھی نہیں ترے خیال کی سر مستیاں دماغ میں ہیں یہ وہ نشہ ہے کہ منت کش سبو بھی نہیں وہ بند آنکھوں میں رہ رہ کے جگمگاتا ہے نماز عشق میں پابندئ وضو بھی ...

مزید پڑھیے

اس تکلم کی ادا پر کوئی کیا بات کرے

اس تکلم کی ادا پر کوئی کیا بات کرے ہونٹ چپ ہوں تو ترا رنگ حنا بات کرے دیکھ ہم خاک نشینوں سے زمانے کا سلوک جیسے سوکھے ہوئے پتوں سے ہوا بات کرے مجھ کو ہر فیصلہ منظور مگر آخری بار وہ مرے سامنے آ کر تو ذرا بات کرے ایک پتھرائی ہوئی بھیڑ سے ہوں محو کلام جیسے خاموش مزاروں سے دیا بات ...

مزید پڑھیے

مری دنیا کا آسرا ہو کر

مری دنیا کا آسرا ہو کر مجھ کو بھولے ہو کیوں خفا ہو کر بدر چشتی تمہاری الفت میں موت آئی مگر بقا ہو کر زندگی زندگی بنی آخر آپ کے عشق میں فنا ہو کر زندگی اس کی کائنات اس کی جو رہا بدر چشت کا ہو کر لذت درد غم کو کیا کہئے درد آیا مگر دوا ہو کر اب میں خود کو تلاش کرتا ہوں عشق آیا تھا ...

مزید پڑھیے

نہ جانے کون ہے کیا ہے کہاں سے آیا ہے

نہ جانے کون ہے کیا ہے کہاں سے آیا ہے وہ میرا عین ہے یا خواب ہے یا دھوکا ہے نہ دیکھ وقت یوں مجھ کو یہ تیرا چہرہ ہے جو شخص مجھ میں چھپا ہے وہ کتنا سادہ ہے ہوا کے گھنگھرو ہیں ساکت تھکی تھکی ہے شام اداسیوں کا ہر اک سمت جال پھیلا ہے فضا میں اڑتے پرندوں نے پر سمیٹ لئے نزول شام ہے اور ...

مزید پڑھیے

سامنے ہو مے کدہ اور مے سے بیگانہ رہے

سامنے ہو مے کدہ اور مے سے بیگانہ رہے یہ فریب ہوش‌ مندی ہوش مندانہ رہے وہ گدا ہو کر بھی دنیا میں امیرانہ رہے ملتفت جس پر تری چشم کریمانہ رہے وسعت صحرا بھی جب ہو تنگ اس کے سامنے شہر کا پابند کیسے کوئی دیوانہ رہے داستان شوق ہے اپنے لہو سے لالہ رنگ ہر زمانے میں ہمیں عنوان افسانہ ...

مزید پڑھیے

کل مجھے دیکھ کے تھا آئنہ چونکا جیسے

کل مجھے دیکھ کے تھا آئنہ چونکا جیسے میرے چہرے میں چھپا ہو کوئی چہرہ جیسے ہم کلامی بھی مٹاتی نہیں دوری کی خلیج بیچ سے ٹوٹ گیا درد کا رشتہ جیسے لہر ہلکی سی فضاؤں میں جو ابھری ڈوبی درد کی شاخ سے ٹوٹا کوئی پتا جیسے کتنے بکھرے ہوئے خوابوں کا کھنڈر لگتا ہے وقت نے دے دیا اس شخص کو ...

مزید پڑھیے

ملال یہ ہے مسائل کا حل بناتے ہوئے

ملال یہ ہے مسائل کا حل بناتے ہوئے گنوا کے بیٹھ گئے آج کل بناتے ہوئے گھسے پٹے ہوئے لہجوں میں کچھ نہیں رکھا نیا ہی رنگ نکالو غزل بناتے ہوئے بظاہر ایک ہی پل میں بدل گیا سب کچھ کئی زمانے لگے ایک پل بناتے ہوئے کہاں سے ڈھونڈ کے لاؤ گے اب مرے جیسا خیال کرتے مجھے بے بدل بناتے ...

مزید پڑھیے

انہیں بتاؤ جو کہتے ہیں کیا بچا مرے پاس

انہیں بتاؤ جو کہتے ہیں کیا بچا مرے پاس ہر ایک چیز لٹا کر خدا بچا مرے پاس اٹھانے والے اٹھا لے گئے خزینۂ زر میں خوش نصیب ہوں رخت دعا بچا مرے پاس کئی سماعتیں خائف ہیں اس لئے مجھ سے سکوت شہر میں سنگ صدا بچا مرے پاس میں دشمنوں کے لئے بھی تو فکر مند نہیں کہ خیر خواہ بھی اب کون سا بچا ...

مزید پڑھیے

یہ بد قماش جو اہل عطا بنے ہوئے ہیں

یہ بد قماش جو اہل عطا بنے ہوئے ہیں بشر تو بن نہیں سکتے خدا بنے ہوئے ہیں میں جانتا ہوں کچھ ایسے عظیم لوگوں کو جو ظلم سہہ کے سراپا دعا بنے ہوئے ہیں وہ مجھ سے ہاتھ چھڑا لے تو کچھ عجب بھی نہیں اسے خبر ہے کہ حالات کیا بنے ہوئے ہیں لڑھکتا جاؤں کہاں تک میں ساتھ ساتھ ان کے مرے شریک سفر ...

مزید پڑھیے

لگتا ہے کوئی جلوہ نما ہے چراغ میں

لگتا ہے کوئی جلوہ نما ہے چراغ میں اک رنگ روشنی سے جدا ہے چراغ میں لو تھرتھرائی تھی کہ میں سجدے میں گر پڑا اک وہم سا ہوا تھا خدا ہے چراغ میں سینے میں جگمگاتا ہے دل دل میں تیرا عشق گویا کوئی چراغ رکھا ہے چراغ میں ڈٹ تو گیا ہے تیز ہواؤں کے سامنے اب دیکھنا ہے کتنی انا ہے چراغ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 55 سے 4657