کفن جب سی رہے تھے لوگ میرا (ردیف .. ے)

کفن جب سی رہے تھے لوگ میرا
مجھے لگتا تھا لہنگا بن رہا ہے


ہمارے سانس ہوں گے دکھ کا سالن
ہمارا دل جو چولہا بن رہا ہے


تری موجودگی ہے بے معانی
ترا ہونا نہ ہونا بن رہا ہے


مری ہر رات نیندوں سے خفا ہے
مرا ہر خواب کتبہ بن رہا ہے


وہ اپنی قدر اب کھونے لگا ہے
وہ اب تولے سے ماشہ بن رہا ہے


فلک جوڑے تلے رکھا ہوا ہے
ستاروں سے پراندہ بن رہا ہے


ہمارے شہر کا احوال مت پوچھ
ہمارا شہر کوفہ بن رہا ہے