اپنے قامت سے بڑا بنتا ہے

اپنے قامت سے بڑا بنتا ہے
جس کو دیکھو وہ خدا بنتا ہے


ہم تو جیسے بھی بنے بن گئے ہیں
دیکھیے آپ کا کیا بنتا ہے


وہ مرا تیرے سوا بنتا نہیں
جو مرا تیرے سوا بنتا ہے


سچ کہوں جتنا حسیں ہے نا تو
یہ جہاں صدقہ ترا بنتا ہے


اب تو میں اور کسی کی نہیں ہوں
اب تو وہ شخص مرا بنتا ہے