شاعری

آنکھ جب ساقی پہ ڈالی جائے گی

آنکھ جب ساقی پہ ڈالی جائے گی پھر طبیعت کیا سنبھالی جائے گی چٹکیاں لینے کی وہ کرتے ہیں مشق شوخیوں میں جان ڈالی جائے گی کیوں پریشاں کر رہی ہے باغ میں بوئے گل تجھ سے صبا لی جائے گی ہم ادھر ہیں سامنے ہے آئنہ آنکھ کس کس پر نکالی جائے گی پھول کیسے مر مٹوں کی قبر پر خاک بھی تم سے نہ ...

مزید پڑھیے

گرائیں گی یہ بجلی جس طرف ان کا گزر ہوگا

گرائیں گی یہ بجلی جس طرف ان کا گزر ہوگا مری آہوں میں بھی ان کی نگاہوں کا اثر ہوگا نہ سننا تم یہ ٹکڑے ہیں مرے افسانۂ غم کے مری جاں ٹکڑے ٹکڑے سننے والوں کا جگر ہوگا بتا دے اے فلک ایسی بھی کوئی رات آئے گی مری آغوش میں وہ ہوں گے ہالے میں قمر ہوگا تلاش چارہ گر میں عمر اپنی مفت کیوں ...

مزید پڑھیے

ہوئی ہے زندگانی دشت غربت میں بسر میری

ہوئی ہے زندگانی دشت غربت میں بسر میری وطن میں جب نہ پہنچا میں تو کیا پہنچے خبر میری تڑپتا ہوں تو ہو جاتی ہے ظالم کو خبر میری بنی جاتی ہے خود آہ رسا پیغامبر میری بتائے دیتی ہے کیفیت درد جگر ان کو ستم ہے مل گئی ان کی نگاہوں سے نظر میری ترے انصاف کے صدقے تری تقسیم کے قرباں شب عشرت ...

مزید پڑھیے

ضرور بام پر آئے وہ بے نقاب کہیں

ضرور بام پر آئے وہ بے نقاب کہیں نظر مجھے نہیں آتا ہے آفتاب کہیں وہاں پہ زخم ہیں مشتاق کب سے باتوں کے زبان تیغ سے ہی دیجئے جواب کہیں ہنسی ہنسی میں تو وہ قتل عام کرتے ہیں قیامت آئے جو آئے انہیں عتاب کہیں لگا کے اس کو کلیجے سے رکھتے اے قاتل جو تیرے تیر کا ملتا ہمیں جواب کہیں شب ...

مزید پڑھیے

جب کسی لائق نہیں ہم جب کسی قابل نہیں

جب کسی لائق نہیں ہم جب کسی قابل نہیں موت بہتر ایسے جینے سے تو کچھ حاصل نہیں کھینچتے ہو کیسی بے دردی سے میرے دل سے تیر چارہ سازو کیا تمہارے پہلوؤں میں دل نہیں اڑ گئی ہے ہجر میں شاہد ہیں تارے چرخ کے یاد جاناں سے ہماری نیند تک غافل نہیں دیکھ کر صورت مری کہتے ہیں میرے چارہ ساز مر ...

مزید پڑھیے

دیوار بن گئے تھے جو موسم بدل گئے

دیوار بن گئے تھے جو موسم بدل گئے آ جائیے کہ شام کے سائے بھی ڈھل گئے آتش فشاں پہاڑ تھے لاوے نگل گئے شاطر مزاج لوگ نئی چال چل گئے حالانکہ بات سچ ہی کہی تھی ضمیر نے لیکن بہت ہی تلخ تھے الفاظ کھل گئے صبح شب سیاہ بڑے طمطراق سے سورج اگا رہی تھی مگر ہاتھ جل گئے آئی شب سیاہ ضیا باریوں ...

مزید پڑھیے

عشق ہے نام مرا حسن کا شیدائی ہوں

عشق ہے نام مرا حسن کا شیدائی ہوں بات یہ اور کہ محروم پذیرائی ہوں قافلے غم کے جہاں رکتے ہیں دم لینے کو میں وہی سایۂ دیوار شکیبائی ہوں کچھ اس انداز سے اٹھتی رہی حاسد کی نظر جیسے میں ہی سبب انجمن آرائی ہوں نکتہ چیں میرے مرے خوں کی سفیدی پہ نہ جا میں نئے دور کے بھائی کا سگا بھائی ...

مزید پڑھیے

چھپنے والے یہ بھی چھپنے کا کوئی انداز ہے

چھپنے والے یہ بھی چھپنے کا کوئی انداز ہے تو ہے پردے میں مگر باہر تری آواز ہے ہائے کیا بانکی ادا ہے کیا خرام ناز ہے چال خنجر کی عروس تیغ کا انداز ہے عشق میں کامل ہوں میں وہ حسن میں ممتاز ہے میں سراپا درد ہوں قاتل سراپا ناز ہے خیر ہو یا رب محبت کا ابھی آغاز ہے رنگ رخ میرا ابھی سے ...

مزید پڑھیے

سونے دیتا نہیں شب بھر دل بیمار مجھے

سونے دیتا نہیں شب بھر دل بیمار مجھے درد نے اٹھ کے پکارا ہے کئی بار مجھے چل کے ظالم نہ دکھا شوخئ رفتار مجھے نظر آتے ہیں قیامت کے سب آثار مجھے قبر پر جب مری آتے ہیں تو رو دیتے ہیں بعد مرنے کے وہ سمجھے ہیں وفادار مجھے آپ سے آئے تھے محفل میں تری او ظالم ہائے اب آپ میں آنا ہوا دشوار ...

مزید پڑھیے

بھولے پن سے یہ اسے محفل جاناں سمجھا

بھولے پن سے یہ اسے محفل جاناں سمجھا حشر کی خوب حقیقت دل ناداں سمجھا زندگانی کو خیال شب ہجراں سمجھا موت آئی تو اسے خواب پریشاں سمجھا گھر سے تن کر نکل آیا ہو کوئی مست شباب کون کمبخت گریباں کو گریباں سمجھا روز آفت ہے نئی روز قیامت ہے نئی آج تک میں نہ مزاج شب ہجراں سمجھا میں گنہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1091 سے 4657