نظارۂ نگاہ کا عنواں بدل گیا
نظارۂ نگاہ کا عنواں بدل گیا وہ کیا گئے کہ رنگ گلستاں بدل گیا جوش جنون عشق کا ساماں بدل گیا داماں پہ ہاتھ تھا کہ گریباں بدل گیا محسوس کر رہا ہوں ہر انساں کو اجنبی وہ کیا بدل گئے کہ ہر انساں بدل گیا گزرا ہر انقلاب سے دور جنوں مگر داماں بدل گیا کہ گریباں بدل گیا وحشت نواز اب وہ ...