کیا کبھی ان سے بات کی ہے
کیا کبھی ان سے بات کی ہے
جی بڑی احتیاط کی ہے
تم کبھی دن کو مت سنانا
وہ کہانی جو رات کی ہے
زندگی نے سوال پوچھا
کوئی صورت نجات کی ہے
ڈھل گیا ہے شباب اس کا
ورنہ وہ میرے ساتھ کی ہے
تو سمجھتا ہے صرف تو نے
صرف تو نے حیات کی ہے